عمر عبداللہ کے ساتھ بدسلوکی عام کشمیریوں کو درپیش توہین آمیز سلوک کی عکاسی ہے، میرواعظ عمرفاروق

منگل 15 جولائی 2025 20:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی پولیس کی طرف سے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ ناروا سلوک روزانہ کی بنیاد پر عام کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے توہین آمیز سلوک اور جبر کی عکاسی کرتا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ کا یہ بیان بھارتی فورسز کی طرف سے عمر عبداللہ کے ساتھ کی جانے والی اس بدسلوکی کے بعد سامنے آیا جب وہ13جولائی 1931کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مزار شہداء نقشبند صاحب کی طرف جانے کی کوشش کررہے تھے۔ میرواعظ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ عمر عبداللہ نے آمرانہ مظالم اوراپنی بے بسی کا مزا چکھ لیاہے جس کا سامنا کشمیریوں کو روزانہ کرنا پڑتا ہےکیونکہ انہیں تمام بنیادی حقوق اورانصاف سے محروم رکھا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تلخ تجربہ عمر عبداللہ کو ہر کشمیری کے وقار اور حقوق کے لیے کھڑے ہونے اور ان کی بنیادی آزادیوں کی بحالی کے لیے کام کرنے پر مجبور کرے گا۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے جاری مظالم اور سیاسی ناانصافیوں پر عالمی برادری کی مسلسل خاموشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت 10لاکھ سے زائد فوجیوں کی تعیناتی اور ہرقسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو کچلنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ہٹ دھرمی پر مبنی موقف نے تنازعہ کشمیر کو 77سال سے زائد عرصے سے حل نہیں ہونے دیا جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے۔

حریت کانفرنس نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ خاموشی ترک کرے اوراپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری ظلم و جبر کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اورکشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کو یقینی بنائے۔ ادھرانڈین نیشنل کانگریس نے تاخیر سے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ذمہ داری قبول کرنے پر مقبوضہ جموں وکشمیرکے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر شدید تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ وہ کس کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ تنقید ایک میڈیا انٹرویو میں سنہا کی طرف سے اس بات کا اعتراف کرنے کے بعد سامنے آئی کہ پہلگام واقعہ کے دوران سیکورٹی میں سنگین خامیاں تھیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر وں پون کھیرا، جے رام رمیش اور مانیکم ٹیگور نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر میں قیام امن کا اس کا وعدہ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایاکہ سنہا نے اعتراف کیا ہے کہ حملہ ایک ہائی سیکیورٹی زون میں ہواہے تو پھر اس کی خلاف ورزی کیسے ہوئی؟کانگریس رہنمائوں نے کہاکہ حکومت کو جوابدہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر اور بھارت کے عوام کھوکھلے نعرے نہیں بلکہ حقیقی جواب چاہتے ہیں۔