مقبوضہ جموں وکشمیر ،بھارتی مظالم میں تیزی ، مزید فوجی تعینات،مزید تین کشمیریوں کی املاک ضبط

بدھ 16 جولائی 2025 17:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2025ء) نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی بھارتی حکومت اپنی استعماری پالیسی جاری رکھے ہوئے بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی مزید 20بٹالین تعینات کر رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مزید 20بٹالین کی تعیناتی کی منظوری بھارتی وزارت داخلہ نے دے دی ہے ۔

اس اقدام کا مقصد علاقے پر بھارت کے جابرانہ تسلط کو مستحکم کرناہے ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے خصوصی طورپر تیار کردہ اور جدید آلات سے لیس نئی بٹالینز کی تعیناتی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ بھارت کوحریت پسند کشمیری عوام کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں پہلے ہی تقریبا 10لاکھ بھارتی فورسز اہلکار تعینات ہیں جنہوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں ، چھاپوں ، بے گناہ نوجوانوں کے قتل اور گرفتاری اور جبر و استبداد کے دیگر ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔

(جاری ہے)

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں قائم انتظامیہ نے ضلع بڈگام میں مزید تین کشمیریوں کی املاک کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کر لی ہیں ۔ پولیس نے منظور احمد چوپان کادو منزلہ مکان، محمدیوسف ملک کی 5 کنال اور 13 مرلہ اراضی اور دو منزلہ رہائشی مکان اور بلال احمد وانی کی 19 مرلہ سے زائد زرعی اراضی ضبط کر لی۔دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری مسلمانوں کی املاک کی مسلسل ضبطی کی مذمت کرتے ہوئے اسے علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی مودی حکومت کی منصوبہ بندسازش کا حصہ قرار دیا۔

بھارتی حکومت نے اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کو زمینوں، گھروں اور دیگر املاک سے محروم کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔