
یوکرین: روسی حملوں میں تیزی سے شہری ہلاکتوں میں اضافہ
یو این
بدھ 16 جولائی 2025
20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا ہے کہ رواں ماہ یوکرین پر روس کے متواتر میزائل اور ڈرون حملوں میں کم از کم 139 شہری ہلاک اور 791 زخمی ہوئے ہیں۔
ادارے کی ترجمان لِز تھروسیل نے کہا ہے کہ جنگ سے شہریوں کو ہونے والے تباہ کن جسمانی و نفسیاتی نقصان کا محض اعدادوشمار سے اندازہ نہیں ہو سکتا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تصدیق کی ہے کہ فروری 2022 سے یوکرین میں جاری جنگ میں طبی سہولیات اور عملے پر 2,504 حملے ہو چکے ہیں۔
(جاری ہے)
اطلاعات کے مطابق، 12 جولائی کو روس کی فوج نے یوکرین پر 600 ڈرون اور 26 میزائل داغے جن میں دو شہری ہلاک اور 41 زخمی ہو گئے۔ ان حملوں میں چرنیوسٹی، لیئو، چیرکیسی، وولین اور کیرووہراڈ سمیت متعدد علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔
یہ تمام جگہیں میدان جنگ سے بہت دور ہیں۔ اس سے چند روز قبل روس کی فوج نے 24 گھنٹے میں یوکرین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے 728 میزائل برسائے تھے جبکہ جون 2025 اس جنگ میں مہلک ترین مہینہ رہا۔ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین میں لوگ جان بچانے کے لیے گھنٹوں پناہ گاہوں، تہہ خانوں، راہداریوں اور میٹرو سٹیشن جیسی جگہوں پر رہنے کے لیے مجبور ہیں۔
بعض اوقات لوگوں کو کسی طرح کی کوئی پناہ گاہ میسر نہیں آتی۔طبی سہولیات پر حملے
یوکرین میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر جیرنو ہیبٹ نے کہا ہے کہ ملک میں طبی سہولیات پر روزانہ اوسطاً دو حملے ہو رہے ہیں۔ محاذ جنگ سے قریبی علاقوں میں ہسپتالوں تک رسائی محدود ہے جہاں طبی عملے اور سازوسامان کی بھی کمی ہے۔
ان علاقوں میں صرف 69 فیصد لوگوں کو بنیادی طبی نگہداشت کے لیے ڈاکٹر میسر ہوتا ہے جبکہ ملکی سطح پر یہ اوسط 74 فیصد ہے۔
'ڈبلیو ایچ او' کی متحرک ٹیمیں 82 مقامات پر کام کر رہی ہیں جنہوں نے رواں سال اب تک 7,500 طبی مشاورتیں مہیا کی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جنگ کے باعث لوگ شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ 12 ماہ کے دوران 70 فیصد لوگوں کو خوف، پریشانی اور شدید ذہنی تناؤ کا سامنا رہا۔ 50 فیصد شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دو ماہ میں اس کیفیت سے گزرے ہیں۔
'ڈبلیو ایچ او' اور اس کے شراکت داروں نے مقامی سطح پر 220 مراکز میں ایک لاکھ 25 ہزار افراد پر مشتمل طبی عملے کو ذہنی و نفسیاتی مدد سے متعلق تربیت فراہم کی ہے۔
رواں سال یوکرین میں امدادی طبی سرگرمیوں کے لیے 129 ملین ڈالر کے وسائل درکار ہیں جن میں سے اب تک 35.5 فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔ ان حالات میں 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو مناسب طبی مدد کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ
لِز تھروسیل نے یوکرین میں بلاتاخیر جنگ بندی اور منصفانہ و پائیدار امن کے قیام کے لیے ادارے کے ہائی کمشنر وولکر ترک کے مطالبے کو دہرایا ہے۔
ہائی کمشنر نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ یوکرین میں حملے بند ہونے چاہئیں اور بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے پائیدار امن قائم کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جانا چاہئیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس مسئلے کے کسی بھی پائیدار حل میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر احتساب کو مدنظر رکھا جانا، ملک بدر کیے گئے بچوں کی واپسی، مقبوضہ علاقوں میں شہری آبادی کا تحفظ، جنگی قیدیوں سے انسانی سلوک اور امدادی راہداریوں کی بحالی ضروری ہے۔
مزید اہم خبریں
-
چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کے حکومتی فیصلے پر سوالات اٹھ گئے
-
لیفٹیننٹ جنرل ر عبدالقادر بلوچ پیپلزپارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہوگئے
-
بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آکر حالات خراب کرنے کی بات بھول جائیں
-
"جب پٹرول، ڈیزل، بجلی، آٹا، سبزیاں مہنگی ہوں تو سمجھ جاو وزیر اعظم چور ہے"
-
حکومت ایک منصوبے کے تحت پی ٹی آئی میں پھوٹ ڈلوانا چاہتی ہے جس سے ہوشیار رہا جائے
-
پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر میڈیا کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے
-
وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ٹریفک پولیس کو محنت کشوں کے چالان کم اور وارننگ زیادہ دینے کی ہدایت
-
ملک میں 24 قیراط سونے کی قیمت میں 3 ہزار روپے کی کمی ہوگئی
-
غزہ: خوراک کی اسرائیلی تقسیم یا فلسطینیوں کے لیے موت کا پھندا؟
-
یوکرین: روسی حملوں میں تیزی سے شہری ہلاکتوں میں اضافہ
-
شام میں فرقہ وارانہ تشدد میں ہلاکتوں پر یو این چیف کو تشویش
-
متوسط آمدنی والے ممالک میں گوشت اور دودھ کی طلب میں اضافہ، رپورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.