کنٹرول لائن کے دونوں جانب اوردنیا بھر میں مقیم کشمیر ی19 جولائی کو” یوم الحاق پاکستان“ منائیں گے

جمعرات 17 جولائی 2025 15:53

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 19 جولائی بروز ہفتہ” یوم الحاق پاکستان“ اس عزم کی تجدید کے ساتھ منائیں گے کہ وہ بھارتی قبضے سے آزادی اور جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 19 جولائی 1947 کو کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے سری نگر کے علاقے آبی گزر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس کے دوران جموں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔

اس تاریخی قرارداد میں ریاست جموں و کشمیر کی پاکستان کے ساتھ مذہبی، جغرافیائی، ثقافتی اورتہذیبی قربت اور لاکھوں کشمیری مسلمانوں کی امنگوں کے پیش نظر مملکت خداداد کے ساتھ اس کے الحاق پر زور دیا گیا ۔

(جاری ہے)

یہ قرار داد 14 اور 15 اگست کو تقسیم برصغیر کے منصوبے کے تحت پاکستان اور بھارت کی صورت میں دو خودمختار ریاستوں کی تشکیل سے تقریباً ایک ماہ قبل منظور ہوئی تھی۔

تقسیم برصغیر کے منصوبے کے تحت 500سے زائد ریاستیں پاکستان یا بھارت میں سے کسی ایک کے ساتھ الحاق کے لئے آزاد تھیں جبکہ جموں وکشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست تھی جس کے پاکستان کے ساتھ الحاق میں بظاہر کوئی رکاوٹ درپیش نہیں تھی اور کشمیری نمائندوں نے اس حوالے سے قرارداد بھی منظور کی تھی لیکن بھارت نے کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کو پامال کرتے ہوئے 27اکتوبر 1947 کو سرینگر کے ہوائی اڈے پر فوج بھیج کر مسلم اکثریتی جموں وکشمیرپر قبضہ جما لیا۔

کشمیری بھارت کے اس ناجائز قبضے سے آزادی کے لئے گزشتہ تقریبا78 برس سے قربانیوں کی ایک لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ڈوگرا فورسز ، آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسندتنظیموں کے غنڈوں نے اگست سے نومبر 1947کے دوران جموں خطے میں تین لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا ۔ بھارتی فورسز نے 1989سے اب تک مزید ایک لاکھ کے لگ بھگ کشمیری شہید کیے لیکن بھارت ان کے دلوں سے پاکستان کی محبت نکال نہیں سکا ہے۔ کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی جدوجہد عزم و ہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔