حکومت سندھ نے’’معرکہ حق‘‘اوریوم آزادی 14 اگست کے سلسلے میں سندھ بھر میں مختلف تقریبات کے بھرپورانعقاد کے لئے تیاریاں تیز کردیں

جمعرات 17 جولائی 2025 16:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2025ء)حکومت سندھ نے "معرکہ حق" اور یوم آزادی 14 اگست کے سلسلے میں سندھ بھر میں مختلف تقریبات کے بھرپور انعقاد کے لئے تیاریاں تیز کردی ہیں۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت جمعرات کو اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میںصوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، ذوالفقار شاہ، محمد بخش مہر اورمیئر کراچی مرتضی وہاب شریک ہوئے۔

اجلاس میں حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص، شہید بینظیرآباد کے میئرزنے آن لائن شرکت کی جبکہ مختلف محکموں کے سیکرٹریز، کمشنر کراچی، اے آئی جی آپریشنز بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں معرکہ حق اور یوم آزادی کے حوالے سے تقریبات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں محدود مگر بڑے پیمانے پر، مرکزیت کے ساتھ اور منفرد انداز میں تقریبات پر غورکیاگیاجبکہ جشنِ آزادی کی تقریبات کا آغاز یکم اگست سے کرنے کافیصلہ کیاگیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے کہاکہ تقریبات 15 اگست تک یا پورے اگست کے مہینے میں جاری رہیں گی۔آپریشن بنیان مرصوص کو تقریبات کا حصہ بنایا جائے، صوبے بھر میں برانڈنگ اور ہر ضلع میں ایک مرکزی اور شاندار تقریب کا انعقاد کیا جائے۔فشریز ریلی، فیملی فیسٹیولز، اور شاپنگ سینٹرز و مالز میں روشنیوں اور قومی نغموں کے ساتھ ماحول کو جشن کے رنگوں سے بھر دیا جائے گا،فیملی فیسٹیولز ڈویژنل سطح پر ہونگے، شاپنگ سینٹرز و مالز میں برانڈنگ کے لئے ایڈوائزر جاری کی جائے گی، شرجیل انعام میمن نے کہاکہ سرکاری گاڑیوں پر قومی پرچم لازمی ہونا چاہئے، عوامی ٹرانسپورٹ اور اہم عوامی مقامات پر قومی پرچم لگائے جائیں گے،یوم آزادی کے موقع پر شجرکاری مہم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ بھی شروع ہونا چاہئے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے تجویز دی کہ مرکزی تقریب مزار قائد کراچی میں منعقد کی جائے۔ صوبائی وزیرتوانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ یوم آزادی کی تقریبات کو شایانِ شان اور متاثرکن بنایا جائے تاکہ عوام میں قومی یکجہتی اور حب الوطنی کے جذبے کو مزید فروغ دیا جا سکے، "بنیان مرصوص" کے تحت حاصل کی گئی کامیابیاں وطن عزیز کے تحفظ اور ترقی کی روشن مثال ہیں، جنہیں عوام کے سامنے اجاگر کرنا ضروری ہے،تقریبات میں عوام کی بھرپور شمولیت کو یقینی بنایا جائے اور نوجوان نسل کو قومی تاریخ اور قربانیوں سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ قومی تقریبات کے دوران خصوصی پروگرامز، ثقافتی نمائشیں، سیمینارز اور مشعل بردار ریلیاں منعقد کی جائیں۔وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے کہاکہ بارشوں اور چہلم کے پیش نظر تقریبات کی منصوبہ بندی احتیاط سے کی جائے۔قومی ہیروز اور نمایاں شخصیات کے پیغامات عوام تک پہنچائے جائیں، خون عطیہ کرنے کے کیمپ قائم کیے جائیں اور تمام تعلیمی اداروں کے لیے ایک جیسا لباس رکھا جائے۔

اجلاس سے خطاب میں وزیرکھیل سندھ سردار محمدمہرنے کہاکہ تقریبات اور بیانیہ سازی کی مہم فوری طور پر شروع کی جائے۔انہوں نے کہاکہ دو روزہ کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوں گے جن میں کرکٹ، ہاکی، بیڈمنٹن، والی بال، تائیکوانڈو کے ساتھ ساتھ ثقافتی کھیل جیسے کوڈی کوڈی اور ملاکھڑا بھی شامل ہوں گے، مزار قائد تک سائیکل ریس اور ویڈیو پیغامات کا آغاز بھی فوری طور پرہونا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کراچی میں 10 اگست کو میراتھن جبکہ 14 اگست کو سائیکل ریس اور ڈنکی کارٹ ریس کے مقابلے منعقد کرے گی، 14 اگست کو ڈنکی کارٹ ریس نیٹی جیٹی پل سے فیریئر ہال تک جبکہ سائیکل ریس فیریئر ہال سے مزار قائد تک ہوگی، کراچی کے ساحل سمندر پر نشان پاکستان سے دو دریا تک میراتھن کا انعقاد کیا جائے گا،سندھ کے 30 اضلاع میں مجموعی طور پر 97 مقامات پر مختلف کھیلوں کے ایونٹس منعقد ہوں گے جن میں کرکٹ، فٹبال، باکسنگ، تھرو بال، ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن اور تائیکوانڈو شامل ہیں۔

محمد بخش مہرنے کہاکہ خصوصی بچوں کے لیے بھی الگ سے ایونٹس منعقد کیے جائیں گے تاکہ یہ تقریبات ہر طبقے کے لیے باعث مسرت ہوں اور یوم آزادی کی خوشیاں صوبے بھر میں بھرپور طریقے سے منائی جا سکیں۔وزیرثقافت سید ذوالفقار شاہ نے کہاکہ محکمہ ثقافت ٹرکوں اور بسوں پر جشنِ آزادی کی برانڈنگ کی جائے اور کراچی سے تھر تک برانڈنگ شدہ آزادی ٹرین چلائی جائے گی۔

شجرکاری مہم بھی تقریبات کا حصہ ہو، اس کی ذمہ داری یونین کونسل، تحصیل اور ضلعی انتظامیہ کو دی جانی چاہیے۔ میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہاکہ جشنِ آزادی کی تقریبات کے لیے ہر محکمے کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔ کراچی کے پارکس اور دیگر مقامات تقریبات کے لیے دستیاب ہوں گے۔انہوں نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں اور گاڑیوں پر قومی پرچم لگائیں