سیاسی استحکام، جمہوریت اور اچھے طرز حکمرانی کے فروغ کے لیے پاکستان خصوصاًً آزاد کشمیر میں ادارہ جاتی اور سیا سی جماعتوں کے کردار کی مضبوطی ضروری ہے، سردارعتیق احمد خاں

جمعرات 17 جولائی 2025 22:30

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2025ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم و صدر آل جمو ں کشمیر مسلم کانفر نس کے صدر سردار عتیق احمد خاں نے کہا کہ سیاسی استحکام، جمہوریت اور اچھے طرز حکمرانی کے فروغ کے لیے پاکستان خصوصاًً آزاد کشمیر میں ادارہ جاتی اور سیا سی جماعتوں کے کردار کی مضبوطی از بس ضروری ہے کیونکہ اس وقت سیاسی عدم استحکام کی بڑی وجہ ریاستی اداروں کی بدحالی اور سیا سی جماعتوں کے کردار کا موثر نہ ہونا ہے آزاد کشمیر کی تما م مقبول سیاسی جماعتیں اور عوام غیر متزلزل طو ر پر الحاق پاکستان کے حامی ہیں اور کشمیریوں کی طویل تر تحریک آزاد ی کی منطقی منزل پاکستان ہے وہ اپنی رہائش گاہ مجاہد منزل روالپنڈی میںاقوام متحدہ کی سماجی و معاشی کونسل میں خصوصی مشاورتی درجہ کی حامل پاکستانی تنظیم پاکستان کونسل فا ر سو شل ویلفیئر اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئر مین اور مندوب برائے اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر محمد اعجاز نوری سے بات چیت کر رہے تھے سینئر صحافی بلال خاں بھی اس موقعہ پر موجو د تھے سردار عتیق احمد خاں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کی موجودہ صورتحال میں مسئلہ کے پرامن اور عوامی اُمنگوں کے مطابق حل کے لیے بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کا کردار اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے کیونکہ موجودہ دور میں سول سوسائٹی انسانی حقوق کی پامالی اور شہری آزادیوں کو ممکن بنانے کے لیے اہم کردار کی حامل ہے اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور کشمیری عوام نظریاتی اور مذہبی رشتوں میں بندھے ہیں اور کوئی سیاسی یا دیگر مصلحت ان رشتوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتی لہذٰا مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل کشمیریوں اور پاکستان کی مشترکہ خواہشات اور اُمنگوں کی ترجمانی کئے بغیر ممکن نہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پوری پاکستانی قوم نے جس اُخوت اور محبت کے ساتھ کشمیری عوام کی مدد کی ہے اس سے ہمارے نظریاتی رشتوں میں مذید پختگی آئی ہے اور ہم دُنیا کے سامنے بطور قوم ایک نظر آتے ہیں سردارعتیق احمد خان نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں جمہوریت اورجمہوری اداروں کی مضبوطی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ آزاد کشمیر اور پاکستان میں مضبوط اور حقیقی جمہوریت کی موجودگی میں ہی دنیا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے اور کشمیریو ں کے بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے بہتر انداز میں سمجھایا جاسکتا ہے اس موقعہ پر بات چیت کرتے ہو ئے محمد اعجاز نوری نے کہا کہ مودی کی توسیع پسند پالسیوں کی وجہ سے بھارت صرف ہندو ریاست بن گیا ہے اور اس میں مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں سمیت کسی بھی مذھبی اقلیت کے لیے کو ئی گنجائش نہیں اور اس وقت بھارت میں جنتا پارٹی نہیں بلکہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں اور آر ایس ایس کی حکومت ہے اُنہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی قیادت کو کشمیر میں جاری مظالم پر آواز بلند کرنی چایئے کیونکہ تمام تر مذاھب انصاف اور مظلوم کا ساتھ دینے کا درس دیتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ بھارت کی ا نتہا پسندانہ سوچ کے خاتمے اورمسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشاء کا پورا خطہ آگ کا گولہ بنا رہے گا اور خطے پر ایٹمی جنگ کے خطرات منڈلاتے رہیں گے