Live Updates

راولپنڈی میں بارش و سیلابی صورتحال ،نالہ لئی میں پانی کی سطح کم ،ضلعی انتظامیہ و متعلقہ محکمہ ہائی الرٹ،رپورٹ

جمعرات 17 جولائی 2025 22:40

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) ضلع راولپنڈی بارش و سیلابی صورتحال کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود ضلعی انتطامیہ و متعلقہ محکمے ہائی الرٹ ہیں ۔ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق دو روز سے مسلسل بارش کے باعث جیسے ہی راولپنڈی کے نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوئی تو راولپنڈی انتظامیہ کی نگرانی میں کام کرنے والے تمام محکموں نے اپنا کام شروع کردیا اور انتہائی پیشہ وارانہ انداز سے عوام کو فوری مدد پہنچا کر انہیں محفوظ مقام تک پہنچایا ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی میں 31 اگست تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے،جڑواں شہروں میں 18 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی موسلا دھار بارش نے کینٹ و شہر کی برساتی نالے پانی سے بھر گئے جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے مکینوں کے انخلاء کے ساتھ امدادی کاروائیاں شروع کردیں۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے سائرن بجا کر مکینوں کو سیلابی صورتحال سے آگاہ کیا ۔

انتظامیہ کے مطابق نالہ لئی میں اس وقت پانی کی سطح پانچ فٹ ہے جبکہ جمعرات کے صبح دس بجے کے قریب کٹاریاں میں 21 فٹ اور گوالمنڈی میں 20 تک پانی کی سطح رہی جس کے بعد لئی کے دونوں اطراف کے علاقے زیر آب آگئے جہاں فوج کے دستے بھی تعینات رہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق کچہری (چکلالہ) میں 253 ملی میٹر، گوالمنڈی میں 248 ملی میٹر، کٹاریاں میں 235 ملی میٹر، راولپنڈی شمس آباد میں 175 ملی میٹر، سید پور میں 157 ملی میٹر، گولڑہ میں 184 ملی میٹر، اسلام آباد میں 15 ملی میٹر، پی ایم ڈی 15 اور اسلام آباد میں 15 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے شہر بھر ایمرجنسی نافذ کر کے تمام متعلقہ محکموں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہائی الرٹ کردیا تھا جبکہ ضلع بھر میں ایک یوم کی تعطیل کا اعلان کردیا گیا اور شہریوں کو ہدایت جاری کی کہ گھروں سے بغیر ضروری کام باہر مت نکلیں اور شہر کے تمام الائیڈ ہسپتالوں میں کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال میں ہائی الرٹ کردیا گیا۔

جمعرات کو موسلا دھار بارش سے کٹاریاں، جاوید کالونی، آریہ محلہ، گوالمنڈی، ملت کالونی، جامع مسجد روڈ، بنی، محلہ ورکشاپ، امام بارہ، گوالہ روڈ، رتہ امرال، صادق آباد، شکریال اور کنٹونمنٹ کے علاقوں میں واقع نشیبی علاقے زیر آب آئے جہاں بارش تھم جانے کے بعد واسا اور آر ڈبکیو ایم سی نے صفائی کا انتظامات مکمل کئے ۔کمشنر انجینئر عامر خٹک، ڈپٹی کمشنر حسن وقار چیمہ، راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ڈائریکٹر جنرل کنزہ مرتضیٰ، واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر سلیم اشرف نے نالہ لئی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

میڈیا کوآرڈینیٹر ریسکیو راولپنڈی کے مطابق ریسکیو کے 400 سے زائد اہلکار 17 کشتیوں کے ساتھ مختلف مقامات پر مصروف رہے اور سیلاب میں پھنسے 58 افراد کو محفوظ مقنانا ت پر منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں نے راجہ بازار، سنگجانی، لادیاں چکری، بلیو ورلڈ سوسائٹی، گلشن اقبال، ڈھوک کشمیریاں، غریب آباد اور پولیس فاؤنڈیشن میں آپریشن کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لادیاں کے تمام رہائشیوں کو بھی سیلابی ریلے سے ان کے گھروں سے بحفاظت نکال لیا گیا۔آر ڈبلیو ایم سی کی ٹیمیں بھی مختلف علاقوں بالخصوص گوالمنڈی، کٹاریاں، ڈھوک کھبہ اور دیگر حساس مقامات پر نکاسی آب کے لیے متحرک رہیں۔ دریں اثنا، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق، اتھارٹی نے مون سون کی بارشوں سے قبل راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کو ریسکیو اور ریلیف کا سامان فراہم کر دیا تھا جس میں (آؤٹ بورڈ موٹر) کشتیاں، 205 لائف جیکٹس، 31 ایمبولینسیں، 19 فائر بریگیڈ اور چار ریسکیو گاڑیاں، اس کے علاوہ 28 ڈی واٹرنگ سیٹ، پانچ سکشن مشینیں، چھ جیٹر مشینیں اور sic ٹریکٹر واسا کو دیے۔

اسی طرح راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کو پانچ ڈی واٹرنگ سیٹ، سات منی ٹرک، تین ٹرک اور تین جنریٹر سیٹ بھی دیے گئے۔دریں اثناء محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں 30 اگست تک دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ڈیموں، دریائوں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں ہر قسم کی تیراکی اور کشتی رانی پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ گلیوں، سڑکوں، کھلی جگہوں یا عوامی مقامات پر جمع ہونے والے بارش کے پانی میں نہانے پر بھی پابندی عائد ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات