وسطی ایشیاء سے تجارتی سامان پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا بھر میں منتقل ہو گا،سہ فریقی ریلوے لائن سے تجارت کا نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے، وزیراعظم

ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے ریلوے اور شپنگ شعبے کی بہتری کلیدی اہمیت رکھتی ہے، پاکستانی شپنگ لائنز کیلئے سامان کی ترسیل سے ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ کا نادر موقع ہے،نیشنل شپنگ کارپوریشن کو کارپوریٹ خطوط پر استوار کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، شہباز شریف کی اجلاس میں گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 18 جولائی 2025 13:15

وسطی ایشیاء سے تجارتی سامان پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا بھر میں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جولائی 2025)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان ازبکستان ریلوے لائن سے تجارت کا نیا دور شروع ہونے جا رہا ہے،وسطی ایشیاء سے تجارتی سامان پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا بھر میں منتقل ہو گا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کے شپنگ سیکٹر اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احد خان چیمہ، جنید انور چوہدری اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں شپنگ سیکٹر میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے پلان مرتب کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل شپنگ کارپوریشن کو کارپوریٹ خطوط پر استوار کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

(جاری ہے)

پاکستان افغانستان ازبکستان ریلوے لائن سے خطے میں تجارت کے نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے، جس کے تحت وسطی ایشیا سے تجارتی سامان کی پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا بھر میں آمدورفت ہوگی۔

شہباز شریف نے ہدایت دی کہ نیشنل شپنگ کارپوریشن کو کارپوریٹ بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ شعبے میں شفافیت اور استعداد میں اضافہ ممکن ہو سکے۔اجلاس میں گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کاکہناتھاکہ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان ریلوے لائن سے خطے میں تجارت کے نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے اور وسطی ایشیاء سے تجارتی سامان پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا بھر میں منتقل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے ریلوے اور شپنگ شعبے کی بہتری کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ پاکستانی شپنگ لائنز کیلئے سامان کی ترسیل سے ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ کا نادر موقع ہے۔ پاکستان کے فریٹ کی مد میں خرچ ہونے والے زرمبادلہ کی بچت کیلئے بحری بیڑے میں جہازوں کی تعداد میں اضافے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے ریلوے اور شپنگ سیکٹر کی بہتری کلیدی اہمیت رکھتی ہے اور پاکستانی شپنگ لائنز کے ذریعے سامان کی ترسیل سے ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ کمانے کا یہ نادر موقع ہے۔

وزیراعظم نے اس موقع پرہدایت دی کہ فریٹ کی مد میں خرچ ہونے والے زرمبادلہ کی بچت کیلئے بحری بیڑے میں جہازوں کی تعداد میں اضافے کے اقدامات کئے جائیں۔شہباز شریف نے وزارت سمندری امور اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو ہدایت کی کہ شعبے کی از سر نو اصلاحات اور پائیدار بزنس ماڈل پیش کیا جائے تاکہ شپنگ سیکٹر قومی معیشت میں فعال کردار ادا کر سکے۔