یورپی یونین کونسل نے روس کے خلاف نئی پابندیوں کی منظوری دیدی

جمعہ 18 جولائی 2025 15:13

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) یورپی یونین کونسل نے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس کے خلاف نئی اور وسیع تر پابندیوں کے 18ویں پیکج کی منظوری دے دی ہے۔روسی خبررساں ادارے ’’تاس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کے خلاف پابندیوں کے پیکج کی منظوری کا اعلان ڈنمارک کی یورپی یونین کونسل کی صدارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں کیا۔

بیان میں کہا گیاہے کہ پابندیوں کا 18واں پیکج منظور کر لیا گیا ہے۔یہ دستاویز اب یورپی یونین کے سرکاری جریدے میں شائع کی جائے گی جس کے بعد اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے کہاکہ یورپی یونین نے آج تک کی روس کے خلاف سب سے سخت پابندیوں میں سے ایک کی منظوری دی ہے، پیغام واضح ہے کہ یورپ یوکرین کی حمایت میں پیچھے نہیں ہٹے گا اور روس جب تک جنگ ختم نہیں کرتا ہم دباؤ بڑھاتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے ان پابندیوں کو "انتہائی اہم اور بروقت" قرار دیاہے۔یہ یورپی یونین کی جانب سے روس کے خلاف پابندیوں کا 18 واں پیکج ہےجو 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک جاری اقدامات کی تازہ ترین قسط ہے۔روس پر عائد پابندیوں کے نئے پیکج میں روسی تیل کی قیمت کی حد کم کر کے 47.6 ڈالر فی بیرل مقرر کر دی گئی ہے جبکہ نارڈ اسٹریم پائپ لائنز پر براہ راست پابندیاں،105 روسی تیل بردار بحری جہازوں کو بلیک لسٹ کرنا،بینکاری شعبے پر نئی پابندیاں اور دوہرے استعمال کی اشیاء اور ٹیکنالوجیز (یعنی سول و عسکری دونوں مقاصد کے لیے قابل استعمال اشیاء) کی برآمدات پر کنٹرول ،بھارت میں واقع روسی ملکیت کی آئل ریفائنری اورروسی بینکوں کے ساتھ لین دین پر توسیعی پابندیاں بھی شامل ہے۔

یہ پابندیاں روس پر یورپی دباؤ کو مزید بڑھانے اور اس کی اقتصادی و تزویراتی صلاحیت کو محدود کرنے کی تازہ کوشش کا حصہ ہیں۔فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نویل بارو نے کہاکہ یہ اقدامات بے مثال ہیں اور ہم امریکا کے ساتھ مل کر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو جنگ بندی پر مجبور کریں گے۔