ہنگو، پولیس کا خارجی دہشت گردوں کیخلاف بڑا آپریشن4 خوارجی ہلاک ، ڈی پی اواور ایس ایچ او شدید زخمی

خارجی دہشتگردوں کے خلاف دوآبہ کے مختلف علاقوں میں آپریشن ”زرگیری“، ”شناوڑی“ اور گردونواح کے علاقوں میں کیا گیا ، دہشتگردوں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی، زخمی افسران کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن کی حالت خطرے سے باہر ہے

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 19 جولائی 2025 14:15

ہنگو، پولیس کا خارجی دہشت گردوں کیخلاف بڑا آپریشن4 خوارجی ہلاک ، ڈی ..
ہنگو(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جولائی 2025)خیبرپختونخواہ کے علاقے ہنگو میں پولیس کا خارجی دہشت گردوں کیخلاف بڑا آپریشن،4 خوارجی ہلاک، فائرنگ کے تبادلے میں ڈی پی اواور ایس ایچ او شدید زخمی ہوگئے،زخمی افسران کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے خارجی دہشتگردوں کے خلاف دوآبہ کے مختلف علاقوں میں آپریشن ”زرگیری“، ”شناوڑی“ اور گردونواح کے علاقوں میں کیا گیا۔

کارروائی ڈی پی او خالد خان کی براہ راست نگرانی میں کی گئی اس دوران دہشتگردوں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں چار خارجی مارے گئے۔ آپریشن کے دوران ڈی پی او خالد خان اور ایس ایچ او دوآبہ زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈی پی او خالد خان کو 4 گولیاں لگی ہیں جبکہ ایس ایچ او نبی خان معمولی زخمی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے کو کلیئر کیا جا رہا ہے اور خوارجیوں کے خلاف سرچ آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔ اس آپریشن کو مقامی سیکیورٹی اداروں کی معاونت حاصل تھی اور یہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔ پولیس حکام کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ زخمی افسران کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انہیں مکمل طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا تے ہوئے5 مبینہ خودکش حملہ آور وں کوگرفتارکرلیا تھا۔ گرفتار دہشتگرد افغان شہری ہیں جن کی عمریں 15 سے 18 سال کے درمیان تھے۔ تین ملزمان کے پاس افغان شناختی کارڈ بھی موجود ہیں،تمام دہشت گردوں کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سیکورٹی نے پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی پاکستانی حدود میں دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی تھی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 17 جولائی کو شام 5 بجے خوارج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر عزیز خیل اور منڈی خیل کی سمت بڑھے تھے۔سیکیورٹی فورسز نے اطلاع ملتے ہی پانچ مختلف مقامات پر ناکہ بندی کی تھی۔

سیکورٹی فورسز نے پانچ مختلف مقامات پر ناکہ بندی کی اور خوارج کو بیسی خیل کی مسجد میں پناہ لیتے ہوئے گھیر لیاتھا۔ بہترین حکمت عملی کے تحت فورسز نے مسجد کا فوری محاصرہ کیا جس کے بعد دہشتگردوں نے ہتھیار ڈال دئیے تھے۔گرفتار ہونے والے تمام خوارج افغان شہری ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن جاری رکھا تھا۔ سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی مکمل پشت پناہی خوارج کو حاصل تھی جو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہیں تاہم فورسز ہر خطرے سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار تھے۔