پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کا نوٹس لے لیا

چیئرمین ایف بی آر کو طلب کرلیا‘ پہلے چینی ایکسپورٹ کرکے کماتے ہیں پھر امپورٹ کرکے.چیئرمین پی اے سی کا اظہار برہمی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 19 جولائی 2025 16:27

پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کا نوٹس ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 جولائی ۔2025 )قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے حکومتی فیصلے کی روشنی میں چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کا نوٹس لے لیا، وضاحت کے لیے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو اگلے اجلاس میں طلب کر لیا ہے.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے جنید اکبر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں چینی کی درآمد اور برآمد کا معاملہ زیر بحث آیا چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے کہا کہ پہلے چینی ایکسپورٹ کرکے کماتے ہیں، ایکسپورٹ سے چینی بھی مہنگی ہو جاتی ہے، بعد ازاں قلت کا رونا روکر اور نرخوں کو مستحکم کرنے کے نام پر چینی پھر امپورٹ کی جاتی ہے، یہ کھیل کئی دہائیوں سے جاری ہے.

پی اے سی کے رکن معین عامر نے کہا بار بار ایسا ہورہا ہے، چینی کے معاملے پر ہمیں ایکشن لینا چاہیے کمیٹی رکن ثناءاللہ مستی خیل نے کہا کہ یہ عمل عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ہے، یہ چند لوگوں کو نوازنے کا ایک طریقہ ہے، یہاں صرف مافیا کو نوازا جا رہا ہے اور غریب عوام کو رلایا جا رہا ہے چیئرمین کمیٹی جنید اکبرنے کہا چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری پر اگلے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کو بلائیں گے.

یاد رہے کہ جولائی کے اوائل میں ملک میں چینی کی قیمت نے ڈبل سنچری مکمل کرلی تھی ادارہ شماریات کے مطابق کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی میں چینی 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی گزشتہ ہفتے تک چینی کی فی کلو اوسط قیمت 184 روپے 92 پیسے تھی جب کہ ایک سال قبل چینی کی اوسط قیمت 145 روپے 88 پیسے کلو تھی. حکومت نے پچھلے سال جون تا اکتوبر 2024 ساڑھے 7 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی جب کہ گزشتہ ماہ 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا وزارت غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے چینی درآمدکا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس چھوٹ کی اجازت نہ ملنے پر حکومت نے چینی درآمد روک دی تھی.