Live Updates

بشریٰ بی بی نے مشعال یوسفزئی کو سینٹ ٹکٹ دینے کی کوئی سفارش نہیں کی

پی ٹی آئی اگر مشعال یوسفزئی کو سینیٹ ٹکٹ دینا چاہتی ہے تو بشریٰ بی بی کے نام کو استعمال نہ کرے۔ مریم ریاض وٹو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 جولائی 2025 23:15

بشریٰ بی بی نے مشعال یوسفزئی کو سینٹ ٹکٹ دینے کی کوئی سفارش نہیں کی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 19 جولائی 2025ء ) سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے مشعال یوسفزئی کو سینٹ ٹکٹ دینے کی کوئی سفارش نہیں کی۔ انہوں نے سماء نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے مشعال یوسفزئی کو سینٹ ٹکٹ دینے کی کوئی سفارش نہیں کی۔

بشریٰ بی بی نے مشعال یوسفزئی کو پانچ ماہ پہلے اپنی ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا، اس کے بعد بشریٰ بی بی کی  مشعال سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ اسی طرح بشریٰ بی بی سے ان کے وکلا کی بھی دو ماہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔ جب وکلاء کی بھی ملاقات نہیں ہوئی تو پھر بشریٰ بی بی نے مشعال یوسفزئی کی نامزدگی کس کے ذریعے کی ہو گی؟ پی ٹی آئی اگر مشعال یوسفزئی کو سینیٹ ٹکٹ دینا چاہتی ہے تو بشریٰ بی بی کے نام کو استعمال نہ کرے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سابق وزیر فواد چودھری نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر سینیٹ الیکشن کے حوالے سے زیادہ مسئلہ مشعال کے اوپر ہے، کیونکہ وہ ابھی آئی ہیں، مجھے نہیں پتا کہ مشعال یوسفزئی کا عمران خان نے کہا ہے یا نہیں، بشریٰ بی بی کے بہن نے بھی کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ عمران خان جیل میں جن حالات میں ہیں کیا ان کی سینیٹ کے ٹکٹ بانٹے میں کوئی دلچسپی ہوگی؟ وہ اس وقت پاکستان کی سیاست کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  سینیٹ الیکشن میں اب ہارس ٹریڈنگ کی شکل بدل گئی ہے ، پہلے امیدوار پیسے خرچ کرکے ووٹرز کو خریدتے تھے، اب سیاسی جماعتیں خودسیٹیں آپس میں طے کرلیتی ہیں، پہلے امیدوار ووٹرز کو خریدتا تھا اب سیاسی جماعتیں خرید ی جاتی ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں مختلف مصالحے چاہیئے ہوتے ہیں، ایسا بھی نہیں کہ سب پیسے والے لوگ ہونے چاہئیں، ہمارے سیاسی جماعتوں میں بحران ہے کہ وہ تنظیمی سازی نہیں کرتے، آپ دیکھ لیں آل انڈیا مسلم لیگ جیسی آج ایک بھی جماعت نہیں ہے، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ نے کسی سیاسی جماعت کو منظم نہیں ہونے دیا، جب کوئی جماعت کھڑی ہوتی ہے پیچھے پڑ جاتے ہیں، اسی وجہ سے پاکستان کی جمہوریت اور نظام کا ایک یہ مسئلہ ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ملک کو اس وقت گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، اسٹیبلشمنٹ کو بھی اس مذاکرات کا حصہ ہونا چاہیئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات