بھارتی پارلیمنٹ میں آپریشن سندور پر ہنگامہ آرائی

پیر 21 جولائی 2025 16:46

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2025ء)بھارتی پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس پیر کو شدید ہنگامہ آرائی کے ساتھ شروع ہوا اور حزب اختلاف کے ارکان نے پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر تفصیلی بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے شورشرابہ کیا جس کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے اجلاس چند منٹوں کے بعد ہی ملتوی کر دیے گئے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال اور آپریشن سندور کے نتائج پر مودی حکومت سے فوری جواب کا مطالبہ کیا ۔اجلاسوں کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن بنچوں کے ارکان نے نعرے بازی کی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پر بحث کے لیے باقی کاروائی معطل کرنے کا مطالبہ کیا جس کے بعد دونوں ایوانوں کی کارروائی دوپہر تک ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

توقع ہے کہ کانگریس مودی حکومت سے مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ثالثی کے دعوے سمیت کئی متعلقہ معاملات پر جواب طلب کرے گی۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے اجلاس شروع ہونے سے پہلے میڈیا کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ آپریشن سندور نے اپنے مقاصد حاصل کر لئے جس میں پہلگام حملے کے پیچھے لوگوں کے گھروں کو 22منٹ کے اندر تباہ کر دیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن سے بھارت کی فوجی صلاحیت کا مظاہر ہ ہوا اور معاملے کی طرف عالمی توجہ مبذول ہوئی۔