ممبئی ٹرین دھماکوں میں ملزموں کے بری ہونے سے بھارت کے متعصبانہ نظام انصاف کی عکاسی ہوتی ہے

بدھ 23 جولائی 2025 16:18

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)ممبئی ہائی کورٹ نے 2006کے ٹرین بم دھماکوں کے تمام 12مسلمان ملزمان کو بری کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ملزمان نے جرم کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فیصلے میں استغاثہ کی جانب سے قابل اعتماد شواہد پیش کرنے میں ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے تقریبا دو دہائیاں قبل موت اور عمر قید کی سزاکو ختم کیاگیاہے۔

اس فیصلے نے بھارت کے نظام انصاف میں موجود فرقہ وارانہ تعصب پر غم و غصے اور تازہ بحث کو جنم دیا ہے۔ فیصلے سے انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی تجزیہ کاروں کی جانب سے تنقید میں اضافہ ہوا ہے جن کا کہنا ہے کہ اس کیس سے ایک پریشان کن صورتحال کی عکاسی ہوتی ہے کہ مسلمانوں کو بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے دہشت گردی کے واقعات میں اکثر اور عجلت میں پھنسایا جاتا ہے جبکہ اصل مجرموں کا تعلق اکثر ہندوتوا کے انتہا پسند عناصر سے ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں نے خبردارکیا ہے کہ پہلے سے پسماندہ طبقے کو قربانی کا بکرا بنانا نہ صرف انصاف کا قتل ہے بلکہ بھارت کی سیکولر بنیادوں کی قیمت پر اکثریتی بیانیے کو تقویت دینا ہے جو خطرناک ہے۔جسمانی طورپر مفلوج ہونے والے چراغ چوہان اورایک ہاتھ سے محروم ہونے والے مہندر پتلے سمیت حملوں میں زندہ بچ جانے والوںنے فیصلے کو حکومت، تفتیشی ایجنسیوں اور عدلیہ کی اجتماعی ناکامی قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ اصل مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔مہاراشٹر حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے اور بھارتی سپریم کورٹ 24جولائی کو اپیل کی سماعت کرے گی۔