Live Updates

وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدر کی ملاقات، کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے جامع پیکیج کی تیاری پر اتفاق

بدھ 23 جولائی 2025 20:17

وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ سے عالمی بینک کے نائب صدر  کی ملاقات، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن احد خان چیمہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت بتدریج اقتصادی عدم استحکام سے باہر آ رہی ہے جس کی عکاسی مہنگائی میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے سے ہوتی ہے۔ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن احد خان چیمہ سے بدھ کو عالمی بینک کے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان ریجن کے نائب صدر عثمان دیون نے اپنے پہلے سرکاری دورے کے موقع پر ملاقات کی۔

ملاقات میں پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات اور 2026 سے 2035 کے عرصے کے لیے نئے تشکیل دیئے گئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت عالمی بینک کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے عالمی بینک کی حالیہ انتظامی تنظیمِ نو کا خیرمقدم کیا جس کے تحت یکم جولائی 2025ء سے پاکستان کو باضابطہ طور پر ایم ای این اے اے پی ریجن میں شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے کہ آئی ایم ایف اور آئی ایف سی کے علاقائی فریم ورکس سے ہم آہنگ ہے اور اس سے تعاون اور ردعمل کی رفتار میں بہتری آئے گی۔وفاقی وزیر نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت عالمی بینک کی 20 ارب ڈالر کی خطیر مالی وابستگی کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان کی اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ اس فریم ورک کے موثر نفاذ کے لیے عالمی بینک کی ٹیم کے ساتھ قریبی اشتراک کو جاری رکھے گی۔

انہوں نے عالمی بینک کی قیادت بشمول صدر، مینجنگ ڈائریکٹر آف آپریشنز اور پاکستان کنٹری آفس کا شکریہ ادا کیا، خصوصاً کووڈ-19 کی وباء اور 2022ء کے تباہ کن سیلابوں کے دوران فراہم کی گئی مالی و تکنیکی معاونت کوسراہا۔وفاقی وزیر نے اس امر پر زور دیا کہ عالمی بینک پاکستان کا سب سے بڑا ترقیاتی شراکت دار ہے اور اس نے حکومت کے ترقیاتی اہداف میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اب اقتصادی عدم استحکام کے مرحلے سے بتدریج نکل رہا ہے جس کی عکاسی مہنگائی میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے سے ہوتی ہے تاہم ان مثبت علامات کو پائیدار اور جامع ترقی میں بدلنے کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کی مسلسل مدد ناگزیر ہے۔ عثمان دیون نے حکومت پاکستان کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے معیشت کو مستحکم کرنے اور اصلاحات کو آگے بڑھانے میں پیش رفت کو سراہا۔

انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں عالمی بینک کی مسلسل معاونت کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان طویل المدتی حکمت عملی پر مبنی شراکت داری ہے جو ملک کو موسمیاتی تبدیلی، انسانی وسائل کی ترقی، ادارہ جاتی استعداد کار میں بہتری، صاف توانائی، اور شراکتی ترقی کے لیے وسائل کے موثر استعمال جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دے گی۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عالمی بینک پاکستان کی قیادت کے ساتھ قریبی رابطے میں کام جاری رکھے گا تاکہ زمین پر حقیقی و مثبت نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ شراکت داری پاکستانی عوام کی زندگیوں میں نمایاں بہتری کا باعث بنے گی۔دونوں جانب سے پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان ایک مضبوط اور مستقبل ترقیاتی شراکت داری کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ عثمان دیون کی قیادت میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان تعاون مزید گہرا ہوگا اور مختلف ترقیاتی شعبوں میں موثر پیش رفت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات