بھارت کی خطے میں برتری اور تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن کردی گئیں، اسحاق ڈار

بھارت دنیا کو گمراہ اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے دہشت گردی کا راگ الاپتا ہے،بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے، نائب وزیراعظم ووزیرخارجہ اسحاق ڈار کا امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 26 جولائی 2025 09:50

بھارت کی خطے میں برتری اور تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن کردی ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جولائی 2025)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کی خطے میں اپنی برتری اور تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن کردی گئیں، بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے،پاکستان امریکہ کے ساتھ تجازت چاہتا ہے امداد نہیں،امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے جو امن، ترقی اور استحکام کیلئے بین الاقوامی شراکت داری کو اہم سمجھتا ہے۔

پاکستان پڑوسی ممالک کیساتھ تناؤ نہیں چاہتا۔ بھارت کیخلاف اپنے دفاع میں کارروائی کی۔ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے کا پاکستان پر الزام لگا دیا۔

(جاری ہے)

بھارت نے روایتی الزام تراشی کے بعد جارحیت کی بیک چینل بات چیت اور بین الاقوامی انگیجمنٹ کی وجہ سے کشیدگی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ کشیدگی کم کرانے میں امریکہ اور دوست ممالک کا بڑا ہاتھ ہے۔

اسحاق ڈار نے صدر ٹرمپ،سیکرٹری روبیو اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔وزیرخارجہ نے کہا کہ جنگ بندی کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکریٹری اسٹیٹ روبیو کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہیں جبکہ ہمارے پڑوسی اس کے برعکس سیاسی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں یہ عارضی اقدام ہے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کو گمراہ اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے دہشت گردی کا راگ الاپتا ہے اور یہی اقدام رواں برس 22 اپریل کو کیا۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی روایتی جارحیت اور باہمی عدم اعتماد تھا۔ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی روایتی جارحیت اور باہمی عدم اعتماد تھا، جس سے خطہ تباہی کے دہانے پر پہنچا لیکن بیک چینل سفارت کاری، بین الاقومی ثالثی بالخصوص امریکہ اور دوست ملکوں کی مصالحت نے کشیدگی ختم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔

پاکستان بھارت کے ساتھ سیز فائر پر قائم ہے۔ امن پر یقین رکھتا ہے اور کبھی تنازع بڑھانے میں پہل نہیں کرے گا لیکن ہم صرف قسمت پر ہی انحصار نہیں کریں گے۔ ہم جنوبی ایشیا میں مستقل امن کا آرکیٹیکچر چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن درکار ہے اور اس کیلئے دونوں ممالک تعمیری اور مستحکم کردار ادا کرسکتے ہیں۔پاکستان اپنے کسی بھی پڑوسی کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا ہے۔

ہم حریف کے طور پر نہیں بلکہ رابطہ کاری کے طور پر کام کرنا چاہتے ہیں جس کی تازہ مثال 17 جولائی کے اقدام کی ہے جہاں دو سال کی کوششوں کے بعد میں نے کابل کا دورہ کیا جہاں ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے درمیان ریلوے کے معاہدے ٹرانس افغان ریلوے پر دستخط ہوئے۔ان کایہ بھی کہناتھا کہ خطے میں امن بھارت سمیت تمام فریقین کے رویوں پر مں حصر ہے تاکہ بین الاقوامی اقدار کے تحت تنازعات پر مذاکرات ہوں۔