پاکستان کے ہاتھوں رافیل گرانے کی بھارتی لوک سبھا میں بھی تصدیق

بھارتی پنجاب میں ایک رافیل گرا جسے غیر شناخت شدہ ایئرکرافٹ کہا گیا، میں نے خود وہاں جا کر وہ طیارہ دیکھا؛ کانگریس رکن امریندر سنگھ نے تصاویر دکھا دیں

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 جولائی 2025 13:49

پاکستان کے ہاتھوں رافیل گرانے کی بھارتی لوک سبھا میں بھی تصدیق
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی 2025ء ) پاکستان کے ہاتھوں رافیل گرانے کی بھارتی لوک سبھا میں بھی تصدیق ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب سے لوک سبھا کے رکن امریندر سنگھ راجہ نے پاکستان اور بھارت کی کشیدگی کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں رافیل گرانے کی تصدیق کردی، اس معاملے پر لوک سبھا اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بسیانہ ایئر فورس سٹیشن کے پاس ایک لڑاکا طیارے کا ٹیل گرا، یہ ٹیل رافیل طیارے کا تھا جس پر BS001 لکھا ہوا تھا، حادثے میں ایک شخص ہلاک اور 9 افراد زخمی ہوئے۔

امریندر سنگھ راجہ نے کہا کہ بھارتی ایئر مارشل نے بھی طیارہ گرنے کی تو تصدیق کی لیکن بھارتی ایئر مارشل نے اس کے ساتھ یہ کہہ دیا کہ یہ ایک ’’غیر شناخت شدہ‘‘ طیارے کا پرزہ ہے، یہ کہہ کر اپنے بیان میں بھارتی ایئر مارشل نے اس ایئر کرافٹ کو غیر شناخت شدہ قرار دیا حالاں کہ درحقیقت بھارتی ایئر مارشل نے بھارتی عوام سے حقائق چھپائے کیوں کہ میں نے خود وہاں جا کر وہ طیارہ دیکھا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے لوک سبھا اجلاس میں بحث کے دوران آپریشن سندور پر بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ممبر پارلیمنٹ پرینیتی شندے نے کہا کہ ’یہ آپریشن صرف میڈیا تماشہ تھا اور حکومت نے اس کی کوئی واضح کامیابی ظاہر نہیں کی‘، اسی طرح کیرالہ کے ممبر پارلیمنٹ فرانسس جارج نے کہا کہ ’اس دوران بھارتی فضائیہ کو تین رافیل ایک سخوئی 30 اور ایک میگ 29 لڑاکا طیارے کا نقصان اٹھانا پڑا‘۔

لوک سبھا میں بحث کے موقع پر بھارت کے وزیرخارجہ جے شنکر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان سے جنگ کے دوران مودی اور ٹرمپ کا کوئی رابطہ نہیں ہوا، پاکستان اور بھارت جنگ کے دوران اور مجموعی طور پر 22 اپریل سے 17 جون تک وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی، چاہے تجارت کا معاملہ ہو یا کوئی اور موضوع دونوں رہنماؤں کے درمیان اس عرصے میں کوئی رابطہ ہوا ہی نہیں۔