غزہ کی پٹی میں بدترین قحط رونما ہو رہا ہے ، اقوام متحدہ

بدھ 30 جولائی 2025 09:10

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 21 ماہ سے جاری جنگ سے تباہ شدہ اور محصور غزہ کی پٹی میں اس وقت بدترین قحط کا منظر نامہ رونما ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے تیار کردہ "غذائی تحفظ کی مربوط مرحلہ وار درجہ بندی" نے خبردار کیا کہ پٹی پر امداد گرانے کی کارروائیاں "انسانی تباہی" کو روکنے کے لیے ناکافی ہیں۔

ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ زمینی راستے سے امداد پہنچانا "زیادہ موثر، محفوظ اور تیز" ہے۔"فرانس پریس" کے مطابق ادارے، جس میں اقوام متحدہ کی خصوصی ایجنسیاں، غیر سرکاری تنظیمیں اور مقامی ادارے شامل ہیں، نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پٹی پر امداد گرانے کی کارروائیاں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے کافی نہیں ہوں گی۔

(جاری ہے)

ادارے نے فوری اور بلا روک ٹوک انسانی امداد تک رسائی کی اجازت کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ یہ تیزی سے بڑھتی ہوئی بھوک اور موت کو روکنے کا واحد ذریعہ ہے۔

یہ انتباہ کئی انسانی تنظیموں کی طرف سے حالیہ دنوں میں پٹی میں بھوک سے متعلق اموات کے بارے میں خبردار کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ ادارے نے اپنے تازہ ترین اعداد و شمار کی بنیاد پر بتایا کہ غزہ کی پٹی کے بیشتر حصوں میں قحط کی دہلیز کو عبور کر لیا گیا ہے۔ یہ بچوں میں اموات میں اضافے کا اشارہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل اور جولائی کے وسط کے درمیان 20 ہزار سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کے باعث علاج کے لیے منتقل کیا گیا اور ان میں سے 3 ہزار سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

چھوٹے بچوں میں بھوک کے باعث اموات میں اضافے کی اطلاع دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ قحط، غذائی قلت اور بیماریوں کا پھیلاؤ بھوک سے متعلق اموات میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے۔