نام نہاد آپریشن مہادیو سے متعلق جھوٹ سے بھرے بھارتی دعوے کوئی اہمیت نہیں رکھتے، دفترخارجہ

بھارتی رہنماؤں کو چاہیئے وہ اپنے عوام کو گمراہ کرنے کی بجائے اپنی مسلح افواج کے نقصانات کو تسلیم کریں اور سیزفائر کے حصول میں تیسرے فریق کے فعال کردار کو قبول کریں؛ ترجمان فارن آفس کی میڈیا بریفنگ

Sajid Ali ساجد علی بدھ 30 جولائی 2025 16:51

نام نہاد آپریشن مہادیو سے متعلق جھوٹ سے بھرے بھارتی دعوے کوئی اہمیت ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی 2025ء ) پاکستان کے ترجمان دفترخارجہ شفقت علی کا کہنا ہے کہ نام نہاد آپریشن مہادیو سے متعلق جھوٹ سے بھرے بھارتی دعوے کوئی اہمیت نہیں رکھتے، یہ بیانات حقائق کو مسخ کرنے، جارحیت کو جواز دینے اور اندرونی سیاسی فائدے کے لیے جنگی بیانیے کو فروغ دینے کے خطرناک رجحان کی عکاسی کرتے ہیں، ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر پاکستان امن علاقائی استحکام اور تمام حل طلب مسائل بشمول جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعے کے حل کے لیے بامعنی مکالمے کے لیے پرعزم ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ نے بھارتی وزیرداخلہ اور مودی سرکار کے لوک سبھا میں نام نہاد آپریشن سندور اور مہادیو آپریشن کے حوالے سے کیے گئے دعوؤں کو اشتعال انگیز بیانات قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا، میڈیا بریفنگ میں ترجمان فارن آفس نے کہا کہ دنیا جانتی ہے بھارت نے پہلگام حملے کی کوئی قابل تصدیق شہادت یا معتبر تحقیقات کے بغیر پاکستان پر حملہ کیا، 6 اور 7 مئی 2025ء کی درمیانی شب بھارت نے جنہیں مبینہ دہشتگردی کا انفرا اسٹرکچر کہہ کر نشانہ بنایا ان میں دراصل معصوم مرد خواتین بچے شہید ہوئے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے کسی بھی سٹریٹجک مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا، اس کے برعکس پاکستانی افواج کی جانب سے بھارتی لڑاکا طیاروں اور فوجی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانا ایک ناقابل تردید حقیقت ہے، بھارتی رہنماؤں کو چاہیئے وہ اپنے عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے اپنی مسلح افواج کے نقصانات کو تسلیم کریں اور سیزفائر کے حصول میں تیسرے فریق کے فعال کردار کو قبول کریں۔

ترجمان دفترخارجہ کہتے ہیں کہ بھارت نے پہلگام حملے پر شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پاکستانی وزیراعظم کی فوری پیشکش سے فائدہ نہیں اٹھایا، اس کی بجائے بھارت نے جارحیت اور جنگی راستہ اختیار کیا اور خود ہی جج جیوری جلاد بن گیا، اس پس منظر میں نام نہاد آپریشن مہادیو سے متعلق دعوے ہمارے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے، بھارتی وزیر داخلہ کی دی گئی تفصیلات جھوٹ سے بھری ہوئی ہیں، جس سے اس کی ساکھ پر سنجیدہ سوالات اٹھتے ہیں، بھارت کا مسلسل انحصار جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے، جنگی جنون اور ڈینگ مارنے پر ہے جو جنوبی ایشیاء کے لیے عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔

شفقت علی نے سوالا اٹھایا کہ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ پہلگام حملے کے مبینہ ذمہ داران لوک سبھا میں بحث کے آغاز پر ہی مارے گئے؟ ہم بھارت کی جانب سے دوطرفہ تعلقات میں نیا معمول قائم کرنے کے مسلسل بیانات کو بھی دوٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں، جیسا کہ ہم نے مئی 2025ء میں اپنے مضبوط جواب سے واضح کر دیا کہ ہم آئندہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، ہمارے لیے دوطرفہ تعلقات میں معمول کا مطلب صرف اور صرف خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اور اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں اور مقاصد کی پاسداری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پر مبینہ ایٹمی بلیک میلنگ کا بھارتی بیانیہ گمراہ کن اور مفاد پرستانہ ہے، جس کا مقصد اپنی اشتعال انگیزی پر پردہ ڈالنا اور الزام پاکستان پر تھوپنا ہے، یہ بات سب پر عیاں ہے کہ پاکستان نے بھارت کو اپنی روایتی عسکری صلاحیت کے ذریعے باز رکھا اور یہ ظاہر کیا کہ ذمہ داری اور تحمل ہمارے رہنما اصول ہیں، ہم بھارتی رہنماؤں کی سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے گمراہ کن باتوں پر بھی شدید ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں، بھارت کا معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی صریح خلاف ورزی اور علاقائی تعاون کے بنیادی ستون پر حملہ ہے، بھارت کو اس یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام پر فخر کرنے کے بجائے فوری طور پر معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔