بھارت نے کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی کا حق مکمل طورپر سلب کر رکھا ہے، مقررین

یورپ، جنوبی افریقہ اور پاکستان سمیت مختلف ممالک کے مقررین نے کشمیر پر عالمی اقدام کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کیں

جمعرات 31 جولائی 2025 13:25

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء)تحریک کشمیر روس کے زیر اہتمام ماسکو میں ’’ دنیا کشمیر کی حمایت کن کن ذرائع سے کر سکتی ہے‘‘ کے عنوان سے ایک آن لائن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی نظامت صدائے روس کے چیف ایڈیٹر اور تحریک کشمیر روس کے کوآرڈینیٹر اشتیاق ہمدانی نے کی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک کشمیر ناروے کے جنرل سیکرٹری میاں طیب نے تلاوت کلام پاک سے کانفرنس کا آغاز کیا۔

یورپ، جنوبی افریقہ اور پاکستان سمیت مختلف ممالک کے مقررین نے کشمیر پر عالمی اقدام کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کیں۔اشتیاق ہمدانی نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ دنیا بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے۔ صدر تحریک کشمیر یورپ محمد غالب نے پاکستان کے وفود میں کشمیری علماء کو شامل کرنے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر غلام نبی فائی نے خبردار کیا کہ بھارت عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور ثالثی سے بچنے کے لیے مزاحمت کو دہشت گردی کا نام دیتا ہے۔

محمود احمد ساغر نے پاکستان سے سفارتی رابطے کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ سلمان خان نے تارکین وطن کے اتحاد پر زور دیا۔ ایڈووکیٹ ریحانی علی اور ڈاکٹر عابدہ رفیق نے اختلاف رائے کو دبانے کے لیے بھارت کی طرف سے کالے قوانین کے بے دریغ استعمال کو بے نقاب کیا۔کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ ایک بہت اہم عالمی فورم ہے، اگر ہم مسئلہ کشمیر پر ٹھوس پیش رفت چاہتے ہیں تو کشمیری وفود کو برسلز سمیت دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں اپنی کوششیں تیز کرنا ہونگی ۔

الطاف احمد بٹ نے کہا کہ کشمیر میں آزادی اظہار رائے خطرے میں ہے۔ ٹریول بلاگر منان راجہ نے دیگر قومیتوں اور مختلف پس منظر کے لوگوں سے ملاقات کے دوران اپنے تجربات بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر فورم پر کشمیر کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سکاٹ لینڈ میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے تو کشمیر میں کیوں نہیں۔شیخ عبدالمتین نے کشمیر پر سیمینار، کانفرنسز اور دیگر پروگرام منعقد کرنے کے لیے علمی اداروں اور تھنک ٹینکس سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا۔ سردار تیمور، زبیر حسین، محترمہ ثمینہ ناز گل، راجہ پرویز اور راجہ خان سمیت دیگر مقررین نے کشمیر یوںکے حق خودارادیت کے لیے عالمی لابنگ، بین الاقوامی سیمینارز اور آگاہی مہم پر زور دیا۔