جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم میں تیزی کی وجہ سے جنگی صورتحال برقرار

جمعہ 1 اگست 2025 16:28

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جاری مظالم، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور کالے قوانین کے تحت قابض بھارتی فورسز کوحاصل کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھوٹ کے باعث مقبوضہ علاقے میں جنگ جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5اگست 2019کو دفعہ 370اور 35Aکی یک طرفہ منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے میں ظلم و تشدد، ماورائے عدالت قتل،جبری گرفتاریوں، املاک کی تباہی اور کشمیری عوام کو ہراساں کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔

بی جے پی کی بھارتی حکومت کے جابرانہ اقدامات نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے فوجی تسلط والے علاقے میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں تقریبا 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور ایس آئی اے کوکشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو دبانے اور اختلافی کو جبرا خاموش کرانے کےلئے وسیع اختیارات حاصل ہیں ۔

بھارتی فوج کے یہ وحشیانہ اقدامات انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں ۔ جموں و کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں اور مبصرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو بھارتی مظالم سے نجات دلائے اور مودی حکومت کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔