یو اے ای نفرت اور اشتعال کے مقابل امن و سلامتی کا داعی، لانا نصیبہ

یو این پیر 29 ستمبر 2025 00:30

یو اے ای نفرت اور اشتعال کے مقابل امن و سلامتی کا داعی، لانا نصیبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 29 ستمبر 2025ء) متحدہ عرب امارات کی وزیر مملکت برائے خارجہ امورلانا نصیبہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک دنیا کو درپیش بحرانوں کے پیش نظر کشیدگی میں کمی لانے، اختلافات کو ختم کرنے، تنازعات سے بچنے اور لوگوں کے مفادات کو ہر شے پر مقدم رکھنے کا دانشمندانہ طریقہ اختیار کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ آج فلسطین اسرائیل تنازع میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگ اور انتہا پسندی کے حامیوں کی ان کوششوں کا مظہر ہے جن کا مقصد مسئلے کے پرامن حل کو ناکام بنانا ہے۔

ہزاروں شہریوں کو ہلاک کرنے، انہیں بھوکا رکھنے اور ان کے علاقوں سے بے دخل کرنے اور ناقابل قبول توسیع پسندانہ عزائم بشمول مغربی کنارے کے اسرائیل سے الحاق کی دھمکی کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

اسی طرح، انہوں نے کہا کہ شہریوں کے اغوا یا انہیں تنازع میں بطور ہدف استعمال کرنے کا بھی کوئی جواز نہیں۔ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت شہریوں کی مکمل حفاظت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

علاوہ ازیں، اس صورت حال کو خطے کے ممالک پر حملوں کے جواز کے طور پر بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے حالیہ دنوں متعدد ممالک کی جانب سے ریاست فلسطین کو تسلیم کیے جانے کا خیرمقدم کیا اور دیگر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی ایسا ہی کریں۔

'مقبوضہ' جزائر کا مسئلہ

انہوں نے کہا کہ خلیج فارس میں طنب کبریٰ، طنب صغریٰ اور ابو موسیٰ جزیروں کا مسئلہ ان کے ملک کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

ایران ان جزیروں پر اپنا قبضہ ختم کرے جو کہ متحدہ عرب امارات کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ اس مسئلے کو براہ راست مذاکرات یا بین الاقوامی عدالت انصاف کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے سوڈان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور ملک بھر میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پائیدار امن عسکری اقدامات سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

سوڈان میں عبوری عمل کو فروغ دینا ہو گا جو ایک آزاد شہری حکومت کی طرف لے جائے جو کسی بھی متحارب فریق کے اثر و رسوخ سے پاک ہو اور جس میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہ ہو۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بہت سے بحران نفرت انگیز تقاریر اور اشتعال انگیزی کی وجہ سے شدت اختیار کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں ان کا ملک برداشت، امن اور سلامتی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔

انسانیت کی خدمت اور پائیدار ترقی

لانا نصیبہ نے کہا کہ ان کا ملک 'یو این 80' اقدام کو ادارے کی صلاحیتیں بڑھانے کا کا موقع سمجھتا ہے۔ اقوام متحدہ کے لیے یہ اصلاحاتی وژن متحدہ عرب امارات کے پرعزم قومی نقطہ نظر سے ہم آہنگ ہے جو ایک موثر اور منصفانہ بین الاقوامی نظام پر مبنی ہے۔ ایسا نظام جو انسانیت کی خدمت کرنے اور جامع و پائیدار نتائج کے حصول کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے دنیا بھر میں پائیدار ترقی کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے کام لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے تاکہ اس شعبے میں رکن ممالک کی صلاحیتوں کو فروغ دیا جا سکے۔ ان کا ملک عالمی ماحولیاتی اقدامات میں بھی نمایاں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور اس مسئلے کے جدت پر مبنی حل کی حمایت کرتے ہوئے ماحول دوست توانائی کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ہر شعبے میں خواتین کی مکمل، موثر اور برابری کی بنیاد پر شراکت کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ وہ معاشرے کی روح اور اس کی بنیادی شراکت دار ہیں۔