ایران کے صدر کے دورہ پاکستان سے پاک ایران تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور سرحدی تعاون کو فروغ ملے گا، عطاء اللہ تارڑ

ہفتہ 2 اگست 2025 17:32

ایران کے صدر کے دورہ پاکستان سے پاک ایران تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کے دورہ پاکستان کو پاک ایران تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور سرحدی تعاون کے فروغ کے لئے نہایت اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے صدر کے استقبال کے لئے تمام تر انتطامات مکمل کرلئے گئے ہیں، وفاقی دارالحکومت کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے، اسلام آباد میں خوشی اور خیرمقدمی کی فضاء قائم ہے، اس دورہ سے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔

ہفتہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہیں، چیف کمشنر اسلام آباد بھی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے یہاں موجود ہیں جبکہ پاکستان اور ایران کے قومی پرچموں سے پورے روٹ کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معزز مہمان کی آمد پر وفاقی دارالحکومت کو خصوصی طور پر آراستہ کیا گیا ہے جبکہ پاکستان اور ایران کی قیادت کے پورٹریٹ بھی نمایاں مقامات پر آویزاں کئے گئے ہیں، اسلام آباد میں خوشی اور خیرمقدمی کی فضاء قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں جس سے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ اس سے قبل دونوں رہنمائوں کی آذربائیجان میں بھی ملاقات ہوئی تھی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ایران بھی کامیاب رہا تھا جس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور پاک ایران تعلقات کے فروغ کے لئے یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستانی قوم ایران کے صدر کا پرتپاک خیرمقدم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر کل مصروف دن گزاریں گے، باہمی ملاقاتیں بھی ہوں گی جبکہ ان کے اعزاز میں ظہرانہ اور عشائیہ بھی دیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران کے سابق صدر شہید ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران تجارت اور دوطرفہ تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا تھا، ایران کے صدر کے موجودہ دورے میں متعدد معاہدے طے پانے کی توقع ہے۔ اس دورے کے دوران بارڈر مارکیٹس کے قیام، تجارتی حجم میں اضافے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر کا یہ دورہ نہایت سودمند ثابت ہوگا جس سے نہ صرف تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا بلکہ بارڈر پر مشترکہ مارکیٹس کے قیام اور سیکورٹی امور پر بھی پیشرفت متوقع ہے۔\932