کیسکو مزدور سول سرونٹ ،پبلک سرونٹ نہیں ، ان کیخلاف درج شدہ ایف آئی آر غیر قانونی ہے،محمد رمضان اچکزئی

ہفتہ 2 اگست 2025 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2025ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین( سی بی ای) کے مرکزی جوائنٹ صدر و صوبائی چیئرمین محمد رمضان اچکزئی نے گزشتہ روز روزنامہ جنگ کوئٹہ میں ایف آئی کوئٹہ کی طرف شائع شدہ خبر جس میں اسپیشل مجسٹریٹ کیسکو اور اس کی ٹیم کی طرف سے صارفین کے میٹر اتروا کر اوور بلنگ کرنے کی پاداش میں ٹیم کے اسسٹنٹ کی گرفتار ی اور کیسکو مجسٹریٹ کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے کی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے بلوچستان کا موجودہ ڈائریکٹر بہرام خان مندوخیل ایک ایماندارپولیس آفیسر ہے جن کی تعیناتی چند دن پہلے ایف آئی اے بلوچستان میں ہوئی ہے جو کرپشن کا گڑھ ہے انھیں چاہیے کہ وہ اپنے چارپائی کے نیچے ڈانگ پھیرے اور ایف آئی اے بلوچستان کے ماتحت اہلکاروں کی کرپشن پر ان کا محاسبہ کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کوئٹہ نے ایک ایسے شخص کی شکایت پر کاروائی کی ہے جوگھریلو کنکشن سے کمرشل ہوٹل کاکنکشن چلا رہا تھا اور 500 میٹر دور کھمبے سے کنکشن لیا تھا جس پر کیسکو کے مجسٹریٹ اور ان کی ٹیم نے 22 جولائی 2025 کو ان کا کنکشن کاٹ کر سپرنٹنڈنگ انجینئر سنٹرل سرکل کو ئٹہ کو رپورٹ بھیجی تھی۔ اس طرح دیگر بجلی چوروں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی جاری تھی جس کی رپورٹ ہر روز سپرنٹنڈنگ انجینئر سنٹرل سرکل کیسکو کو دی جارہی تھی۔

ایسے بجلی چوروں کی سرپرستی ایف آئی اے میں موجود کرپٹ اہلکار کر رہے ہیں۔اس سے پیشتر بھی کیسکو کے ملازمین پر بہت سے بے بنیاد کیسز بنائے گئے تھے اور عدالت کے سامنے کیس کو ثابت نہیں کر سکے بلکہ ایف آئی اے کرپٹ اہلکاران ملزمان کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔اب انہی ملزمان میں سے چند اہلکاروں کو ایف آئی اے کے کرپٹ اہلکاران اپنے مقاصد کیلئے کرپشن میں استعمال کرتے ہیں اور کیسکو کے ایماندار ملازمین کو کرپشن پر مجبور کر تے ہیں۔

انہوں نے ڈائریکٹر ایف آئی اے بلوچستان کی توجہ دلائی ہے کہ ایف آئی اے کا سب انسپکٹر چیف ایگزیکٹوآفیسر کیسکو کے دفتر جاکر ان کے ساتھ بھی قانون کے مطابق رویہ اختیار نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صارفین کی شکایت کیلئے نیپرا، وفاقی محتسب اور کیسکو کے ایس اینڈ آئی کا فورم موجود ہے اورکیسکو کے ایس اینڈ آئی فورم پر کسی بھی اہلکار یا آفیسر کا محاسبہ رولز اور ریگولیشن کے مطابق کیا جاتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ کیسکوکے مزدور سول سرونٹ اور پبلک سرونٹ نہیں ہے اور ان کے خلاف درج شدہ ایف آئی آر غیر قانونی ہے۔ انہوں نے ایف آئی اے سے سوال کیا کہ انہوں نے کس رول اور ریگولیشن کے تحت ایک درجن سے زائد افیسر اور اہلکار اپنے پاس رکھے ہیں اور کس قانون، کے تحت گاڑیاں لی ہیں،آفیسرو کی تنخواہیں، ٹی اے ، ڈی اے اور دیگرمراعات کا بوجھ کیسکو پر ڈال رہے ہیں اور کیسکو ملازمین کی طرف سے صارفین کر جرمانہ کرنے کے بعد انسٹو کو کس قانون کے تحت ایف آئی اے کے اہلکاران لے رہے ہیں۔

جس کی واضح مثال 40 لاکھ روپے کی غیر قانونی وصولی ہے۔انہوں نے ڈائریکٹر ایف آئی اے بلوچستان سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ادارے کی نیک نامی اور عزت کی بحالی کیلئے اس کیس میں ملوث اہلکاران کے خلاف انکوائری کرکے انھیںسزاکے طور پر صوبہ بدر کرے اور ان کے خلاف ایف آئی اے میں کیس دائر کرے ۔انہوں نے ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاون کوئٹہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ تحصیلدار ریکوری اور اس کی ٹیم کی طرف سے ایف آئی اے اہلکاروں کی غنڈہ گردی، دھونس دھمکیوں، بغیر کسی اتھارٹی کے میٹر لے جانے اور سرکاری کام میں مداخلت کے خلاف ایف آئی آر درج کرے تاکہ محکموں کے درمیان عدالتی سطح پر کرپٹ محکمے کا احتساب ہو سکے اور شکایت کنندہ کی غیر قانونی کنکشن اور بجلی چوری پر ایف آئی اے کے اہلکاروں کا محاسبہ کیا جاسکے۔

اس سلسلے میں ضروری ہے کہ رشوت کا الزام لگانے والے بااثر بجلی چوروں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائے۔