انا، انتقام، اکھاڑ پچھاڑ و ماردھاڑ بند نہ ہوئی تو نئے عذاب دستک دے رہے ہوں گے، سعد رفیق

پاکستان دہائیوں سے دائروں کے سفر کی لپیٹ میں ہے، یہ سفر بہت طویل ہوچکا، بنیادی حقوق و آئینی پاسداری کے بغیر پائیدار معاشی ترقی اور استحکام کی منزل حاصل نہیں ہوسکتی؛ سابق وفاقی وزیر کا بیان

Sajid Ali ساجد علی اتوار 3 اگست 2025 11:20

انا، انتقام، اکھاڑ پچھاڑ و ماردھاڑ بند نہ ہوئی تو نئے عذاب دستک دے رہے ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2025ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ انا، انتقام، اکھاڑ پچھاڑ و ماردھاڑ بند نہ ہوئی تو نئے عذاب دستک دے رہے ہوں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دہائیوں سے دائروں کے سفر کی لپیٹ میں ہے، یہ سفر بہت طویل ہو چکا، بنیادی حقوق اور آئینی پاسداری کے بغیر پائیدار معاشی ترقی اور استحکام کی منزل حاصل نہیں ہو سکتی، اگر ذاتی و گروہی اناؤں، انتقام، اکھاڑ پچھاڑ اور مار دھاڑ کا سلسلہ بند نہ ہوا تو زمینی حقیقتیں اتنی تیزی سے بدلیں گی کہ کسی کو اس کا گُمان تک نہ ہوگا اور نئے عذاب دروازے پر دستک دے رہے ہو ں گے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کم از کم دو صوبے بدترین دہشت گردی، ابتری اور بے چینی کا شکارہیں، وہاں سول اتظامیہ مفلوج نظر آتی ہے، پاکستان کی بیرونی دشمن قوتیں وطن عزیز میں پراکسی وار میں سرگرم ہیں، نظام ِ عدل پر سوالیہ نشانات کی بھرمار ہے، حکومت اپوزیشن تعلقات دو دشمنوں کی مانند سخت ترین تناؤ میں ہیں، پاکستان طاقتور بیرونی و اندرونی دشمنوں کا ہدف ہے اور پاکستانی ایک دوسرے کا ہدف ہیں، ایسے حالات پیدا کیے جانے چاہئیں کہ لوگ ملک سے باہر تانک جھانک کی ضرورت ہی نہ محسوس کریں۔

(جاری ہے)

سعد رفیق نے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ اور نیا میثاق جمہوریت بے شک نہایت ضروری ہیں لیکن اس مقصد کیلئے کسی ایک فریق کو پیچھے ہٹ کر آگے بڑھنا ہوگا، آئین پاکستان تمام اداروں، افراد اور وفاقی اکائیوں کے مابین ایک ضمانت ہے، اس ضمانت پر عمل نہ ہوا تو آئین کو سرے سے نہ ماننے والی قوتیں ہماری سوچ اور اندازوں سے زیادہ طاقتور ہو سکتی ہیں، اس لیے لازم ہے کہ پاکستان کو اس منجدھار سے نکالا جائے کیوں کہ آپسی کے جارحانہ رویے ہمیں پاکستان کے ازلی دشمنوں کا نوالۂِ تر بنا رہے ہیں۔