مسرت عالم بٹ کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل مکمل ہڑتال اور احتجاج کی اپیل، 5اگست کے اقدامات کشمیریوں کے خلاف کھلی جارحیت ہے ، حریت چیئرمین

پیر 4 اگست 2025 15:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) غیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے 5اگست 2019کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوںمیں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ کشمیری عوام کے خلاف کھلی جارحیت ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے یوم استحصال کے موقع پر نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور فسطائی مودی حکومت کے غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلوں کو مسترد کریں۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کی متنازعہ حیثیت اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے بھارتی اقدام سے جموں و کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل ہوکررہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

مسرت عالم بٹ نے کہا کہ 5اگست 2019سے کشمیریوں کو تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور انہیں خوف و دہشت کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ سیاسی رہنمائوں کو یا تو ماورائے عدالت شہید کیا گیا یا جعلی مقدمات میں پھنسا کر جیلوں میں ڈالا گیاہے۔

ان غیر قانونی اقدامات کو زبردستی نافذ کرنے کے لیے قابض افواج میں زبردست اضافہ کیا گیا اورعلاقے کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کیا گیا جہاں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں جاری ہیں۔حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے دفعہ370اور 35-A کی منسوخی بھارتی آئین، اقوام متحدہ کی قراردادوں، جنیوا کنونشنز اور بین الاقوامی قانون کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کی مرضی کے بھی منافی ہے۔

مسرت عالم بٹ نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ 5اگست کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑٹال، سول کرفیو اور احتجاجی مظاہرے کرکے بھارت اور دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ کشمیری ان اقدامات کو مسترد کرتے ہیں اور اقوام متحدہ کے وعدے کے مطابق اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے اس کی حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ370اور 35-A کو منسوخ کرنے کا بنیادی مقصد علاقے کے مسلم اکثریتی کردار کو تبدیل کرنا اور اسے ایک ہندو ریاست میں تبدیل کرنا تھا، لیکن بھارت اپنے ان مذموم عزئم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔مسرت عالم نے 5اگست کو سرکاری طور پر یوم استحصال کے طور پر منانے اور کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت کا اعادہ کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

دریں اثنا ء تحریک مزاحمت جموں وکشمیر کے نظربند چیئرمین بلال صدیقی نے ایک بیان میں بھارتی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر آئینی اور یکطرفہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی5جنوری 1949کی قراردادکے مطابق حق خود ارادیت کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ بیان میں کہاگیاکہ حق خودارادیت پر عملدرآمد جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دی گئی ہے، مسئلہ کشمیر کا واحد پرامن، منصفانہ اور پائیدارحل ہے۔