مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے،چین

بدھ 6 اگست 2025 17:45

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) چین نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر اپنےواضح اور مستقل مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے مناسب اور پرامن حل کی ضرورت ہے ۔ یہ بات چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو 6 سال مکمل ہونے کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور فریقین کے مابین طے پانے والے باہمی معاہدوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے متعلقہ فریقین پر زور دیا کہ وہ یکطرفہ اقدامات سے گریز کریں جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو۔

(جاری ہے)

5 اگست 2019 کو نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آرٹیکل 370 اور 35-Aکو ختم کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کر دیا۔

چینی ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر تاریخ کا ورثہ ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ متعلقہ فریقین کو یکطرفہ کارروائیوں سے گریز کرنا چاہیے جو صورت حال کو پیچیدہ بناتے ہیں۔

چین کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پوری پاکستانی قوم نے 5 اگست کو ’’یوم استحقاق کشمیر‘‘ منایا۔ اس دن کو بھارت کے ان اقدامات کے خلاف ایک احتجاج کے طور پر منایا جاتا ہے، جنہیں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے اور کشمیری عوام کی منفرد شناخت کو مجروح کرنے کی کوشش کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔مسئلہ کشمیر پر چین کا موقف پاکستان کے موقف کی مسلسل حمایت اور دیرینہ تنازعہ کے پرامن حل کے مطالبے کی عکاسی کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین ہمیشہ علاقائی استحکام کو فروغ دینے اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔