بھارت نے 5 اگست 2019ء کے بعد سے مقبوضہ وادی کو ایک جیل میں تبدیل کر رکھا ہے، سردارعتیق

بدھ 6 اگست 2025 21:32

مظفرآباد/دھیرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مجاہد منزل غازی آبادمیں کارکنوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019ء کے بعد سے مقبوضہ وادی کو ایک جیل میں تبدیل کر رکھا ہے، جہاں انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہو رہی ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔

5اگست کا دن ریاست جموں وکشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ریاست جموں وکشمیر کے ہر مرد وزن کے دل ہندوستان کے خلاف نفرت کا ایک مستقل مورچہ ہے۔سو سال جبر برداشت کرنے والی قوم کے ہاتھ سے صدیوں تک ہتھیار چھڑائے نہیں جاسکتے۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام آج دنیا بھر میں سراپہ احتجاج ہیں۔ دنیا کا کوئی مورخ شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو بھلا نہیں سکتا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستانی جبروتشدد جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچنے کو ہے۔

10 لاکھ ہندوستانی فوج کی موجودگی تحریک آزادی کے مضبوط اور طاقتور ہونے کا ثبوت ہے۔ جموں وکشمیر کے عوام کے حوصلے بلند ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچنے کو ہے۔ پاکستان جموں وکشمیر کے عوام کی آخری اور محفوظ ترین پناہ گاہ ہے۔ تکمیل پاکستان تک کوئی انسانی طاقت ہمارا سفر روک نہیں سکتی۔شہدائے جموں وکشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و بربریت عالمی برادری کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ نہتے کشمیریوں کو اظہار رائے، مذہبی آزادی، اور نقل و حرکت تک کے حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ ہر روز نوجوانوں کو اٹھا کر لاپتہ کیا جا رہا ہے، خواتین کی عصمت دری اور گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعات معمول بن چکے ہیں، اور بھارت عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ بھارتی حکومت نے 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد جو اقدامات کیے ہیں، وہ کشمیر کی مسلم شناخت کو مٹانے کی سازش کا حصہ ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں زمینوں پر قبضہ، غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کرنا، اور عوامی نمائندوں کو جیلوں میں ڈالنا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھی روند چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس مقبوضہ وادی کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتی ہے اور عالمی اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ فوری طور پر کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لیں اور بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دے، جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے نام نہاد انتخابات، حلقہ بندیوں کی ازسرنو تشکیل اور میڈیا پر مکمل پابندی جیسے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت نہیں بلکہ بدترین آمریت مسلط ہے۔

کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی بھارتی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام کو آزادی نصیب ہوگی۔آخر میں انہوں نے کہا کہ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس جدوجہد آزادی کشمیر کی علامت ہے اور ہماری سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتا۔