
کراچی میں تازہ خوراک کے لیے عمودی کاشتکاری کی ضرورت ہے،ماہرین
خوراک کا عدم تحفظ عالمی مسئلہ ہے، پروفیسر عطاالرحمن و دیگر مقررین کا جامعہ کراچی میں خطاب
بدھ 6 اگست 2025 21:39
(جاری ہے)
اس منی سمپوزیم کا انعقاد سندھ انوویشن، ریسرچ، اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (سائرن) اورآئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے باہمی تعاون سے ایل ای جے نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر جامعہ کراچی میں ہوا۔
اس موقع پر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ڈائریکٹرپروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ، او آئی سی کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی، سعودی عرب کے پروفیسرڈاکٹر سلیم الببلی، ڈاکٹر شاہد منصور اور ڈاکٹر فاروق احمد خان نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر عطاالرحمن نے بتایا کہ دنیا بھر میں خشک سالی برداشت کرنے والی اور ماحولیاتی طور پر مزاحم فصلوں کی مارکیٹ کا حجم2032تک52ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فصلیں عام طور پر جینیاتی طور پر ترمیم شدہ ہوتی ہیں تاکہ وہ موسمیاتی دبا کے باوجود بہتر پیداوار دے سکیں۔ انہوں نے کہاکراچی کو پانی کی قلت، شدید گرمی کی لہروں اور غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے لہذا عمودی کاشتکاری اس شہر کے لیے ایک طاقتوراور موثر موقع ہے، عمارتوں کی چھتوں کو اس قسم کی زراعت کے لیے مثر طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے خوراک اور غذائیت کے عالمی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ2023میں دنیا بھر میں 733ملین افراد بھوک کا شکار رہے، جو کہ ہر11میں سے ایک شخص کے برابر ہے، جبکہ افریقہ میں ہر5میں سے ایک شخص متاثر ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ او آئی سی رکن ممالک میں2020میں تقریبا203ملین افراد غذائی قلت کا شکار تھے، جو دنیا بھر کے غذائی قلت کا شکار افراد کا28فیصد اور او آئی سی آبادی کا11.2فیصد بنتے ہیں۔ پروفیسر رضا شاہ نے غیر ملکی مقررین کی شرکت پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ سمپوزیم شرکا کو ماحولیاتی تبدیلی کے منظرنامے میں پائیدار زراعت کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے آئی سی سی بی ایس کی تاریخ اور ترقی پر بھی ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی اور بتایا کہ ادارہ ایک عمارت سے شروع ہو کر اب17عمارتوں پر مشتمل ہو چکا ہے۔پروفیسر سلیم الببلی نے پودوں کے میٹابولزم کو زرعی حل میں تبدیل کرنے پر لیکچر دیا۔ انہوں نے سب صحارا افریقہ میں اسٹریگانامی جڑی بوٹی کے مسئلے پر روشنی ڈالی جو اناج کی فصلوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی مرکز کی تحقیقاتی سہولیات اور سمپوزیم کے عمدہ انتظامات کی تعریف کی۔ ڈاکٹر شاہد منصور نے کہا کہ بھوک اب بھی دنیا کے مہلک ترین مسائل میں سے ایک ہے، جو ایڈز، ملیریا اور تپ دق جیسے امراض سے زیادہ اموات کا سبب بنتی ہے۔ ڈاکٹر فاروق احمد خان نے بھی سمپوزیم میں لیکچر دیا اور خوراک و غذائیت کے تحفظ پر تفصیلی گفتگو کی۔مزید قومی خبریں
-
وزیر اعلی مریم نواز کاستھرا پنجاب ورکرز کو کم ازکم تنخواہ نہ دینے پر برہمی کااظہار، کنٹریکٹرز کو فائنل وارننگ جاری
-
اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اور ٹوکن ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ
-
جولائی میں غیرملکی درآمدات میں 23فیصد اضافہ،حجم 5.86ارب ڈالر رہا
-
پتوکی ،اوباش کی 16سالہ لڑکی سے زیادتی ،ویڈیو بناکر وائرل کردی ، مقدمہ درج
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کو عہدے سے ہٹانے کی لئے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو یورپیئن انٹرنیشنل ایکسیلینسی ایوارڈ سے نوازا گیا
-
بیرون ممالک ائیرپورٹس ،سپرسٹورزپر پاکستانی پویلین قائم کئے جائیں ‘ نجم مزاری
-
کراچی‘ مئی سے اب تک 6 افراد کتے کے کاٹنے سے جاں بحق
-
کراچی: مئی سے اب تک 6 افراد کتے کے کاٹنے سے جاں بحق
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا رحیم یار خان میں دو سالہ بچی کے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے پرشدید غم وغصے کااظہار
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
جہانگیر ترین سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کے لئے سرگرم ،5کروڑ روپے امداد کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.