صحت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے، شزہ فاطمہ خواجہ

بدھ 6 اگست 2025 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ صحت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے، ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کا فروغ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا وژن ہے، ڈیجیٹل شناخت سے شہری قطاروں کی بجائے ڈیجیٹل طریقہ سے ایک بٹن کے کلک سے اپنی ضروریات پوری کر سکیں گے۔

بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جدت کے باعث زندگی کے تمام شعبوں میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے اور اس وجہ سے آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا، گذشتہ دو سال کے دوران ڈیڑھ ارب ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کا اضافہ ہوا ہے، گذشتہ سال میں آئی ٹی کی صنعت نے 19 فیصد ترقی کی، اسی طرح قومی ڈیجیٹائزیشن بھی ہمارا ہدف ہے، ہم نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان قانون بنایا ہے، یہ تاریخی قانون سازی ہے جس کے ذریعے ڈیجیٹل اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے، ایک عام شخص کی زندگی کو بہتر اور آسان بنانے کیلئے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہریوں کی ڈیجیٹل شناخت تیار کریں گے، شہری قطاروں کی بجائے ڈیجیٹل طریقہ سے ایک بٹن کے کلک سے اپنی ضروریات پوری کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کو پڑھے لکھے اور ان پڑھ بھی استعمال کرتے ہیں، ٹک ٹاک کی منفیت کے خاتمہ کے حوالہ سے ان کی انتظامیہ سے بات ہوئی ہے تاکہ نوجوان محفوظ طریقہ سے اس کو استعمال کر سکیں، ٹک ٹاک نے پاکستان میں سٹیم فیڈ کا آغاز کیا ہے، اس سے ہمارے بچے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کی تعلیم حاصل کر سکیں گے،پاکستان میں سٹیم فیڈ کے صارفین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گذشتہ سال فری لانسنگ برآمدات میں 96 فیصد اضافہ ہوا، رواں سال فری لانسر اور ریموٹ ورکر نے 780 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک کیلئے کمایا ہے، حکومت نے ملک بھر میں 50 ای-روزگار سنٹر قائم کئے ہیں، نوجوان بلاسود قرضے لے کر ای-روزگار سنٹر پر کام کر سکتے ہیں اور 45 ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ فون فار آل پالیسی کو جلد حتمی شکل دی جائے گی جس کے ذریعے تمام شہریوں کو آسان اقساط پر فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت اب تک 12 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کئے گئے ہیں، رواں سال میرٹ پر نوجوانوں کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیئے جا رہے ہیں، فری لانسر اور ریموٹ ورکر کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، فری لانسر کو رقوم کے حصول میں آسانی کیلئے انٹرنیشنل پیمنٹس گیٹ وے سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون یوزرز میں جینڈر گیپ 36 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد پر آ گیا ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ خواتین بھی اس میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی تیز ترین اور مسلسل فراہمی کیلئے سپیکٹرم میں اضافہ کیا جا رہا ہے، اس سے نہ صرف فور جی میں بہتری آئے گی بلکہ ملک میں فائیو جی کو متعارف کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ میں ٹیکنالوجی سمیت ہر سطح پر اپنی برتری ثابت کی۔