Live Updates

امریکی ٹیرف نافذالعمل ہو گیا، ڈیڈلائن سے پہلے امریکی بندرگاہوں کی جانب روانہ کیا گیا سامان 5 اکتوبر تک پرانے کم محصولات پر داخل ہو سکے گا

جمعرات 7 اگست 2025 11:51

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی شراکت دارں پر عائد 10 فیصد سے 50 فیصد تک کا نیا ٹیرف جمعرات کو نافذ العمل ہو گیا ہے اور یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی نے جمعرات کو رات 12 بجے سے نئے ٹیرف کے حساب سے محصولات وصول کرنا شروع کر دیے تاہم وہ سامان جو جمعرات کی شب 12 بجے کی ڈیڈلائن سے پہلے امریکی بندرگاہوں کی جانب روانہ کیا گیا وہ 5 اکتوبر تک پرانے کم محصولات پر داخل ہو سکے گا۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے نافذ ہونےکے بعد ان کی اس حکمت عملی کا عملی امتحان شروع ہو گیا ہے کہ آیا وہ امریکی تجارتی خسارے کو عالمی سپلائی چین میں شدید خلل، مہنگائی میں اضافہ اور تجارتی شراکت داروں کی سخت جوابی کارروائی کے بغیر کم کر سکتے ہیں یا نہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی نے جمعرات کو رات 12:01 بجے (ای ڈی ٹی) سے یہ بلند ٹیرف وصول کرنا شروع کر دیئے، جس سے پہلے کئی ہفتے تک ٹرمپ کی حتمی شرحوں اور اہم تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کی غیر یقینی صورتحال جاری رہی۔

یو ایس سی بی پی کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق وہ سامان جو امریکی بندرگاہوں کی جانب روانہ کیا گیا اور آدھی رات کی ڈیڈلائن سے پہلے روانہ ہوا، وہ 5 اکتوبر تک پرانے کم محصولات پر داخل ہو سکے گا۔ اس سے قبل، اپریل میں بلند محصولات کے اعلان کے باوجود، کئی ممالک سے درآمدات پر صرف 10 فیصد بنیادی درآمدی ڈیوٹی عائد کی جا رہی تھی۔تاہم، بعد ازاں ٹرمپ نے اپنی محصولات کی پالیسی میں کئی بار تبدیلی کرتے ہوئے بعض ممالک پر بہت زیادہ شرحیں نافذ کر دیں، جن میں برازیل سے درآمدات پر 50 فیصد، سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد، کینیڈا پر 35 فیصد اور بھارت سے آنے والے سامان پر 25 فیصد تک کے محصولات شامل ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو بھارت پر الگ سے 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، جو 21 دن بعد نافذ ہوگا اور اس کی وجہ بھارت کی روسی تیل کی خریداری کو قرار دیا گیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان محصولات سے اربوں ڈالر امریکا آئیں گے خصوصاً ان ممالک سے جنہوں نے امریکا کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز واشنگٹن کے سینئر فیلو اور تجارتی ماہر ویلیم رینش نے کہاکہ سپلائی چین میں کچھ ردوبدل ہوگا، ایک نیا توازن قائم ہوگا، یہاں قیمتیں بڑھیں گی لیکن اس کا بڑا اثر ظاہر ہونے میں وقت لگے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک پر سخت ترین محصولات عائد کیے گئے ہیں، وہ صورتحال کو درست کرنے کے لیے تگ و دو کرتے رہیں گے۔ٹرمپ کے حکم نامے میں یہ بھی درج ہے کہ ایسے تمام سامان، جو کسی تیسرے ملک کے ذریعے trans-ship ہو کر امریکا لائے گئے ہوں تاکہ بلند محصولات سے بچا جا سکے، ان پر مزید 40 فیصد اضافی ڈیوٹی لگائی جائے گی تاہم انتظامیہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ ایسے سامان کی نشاندہی اور قانون نافذ کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات