وزیراعظم پاکستان اسپیکٹرم سے متعلق چیلنجز اور مواقع میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں،شزا فاطمہ خواجہ

جمعہ 8 اگست 2025 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نےکہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان اسپیکٹرم سے متعلق چیلنجز اور مواقع میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں،حکومت ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔جمعہ کو وزارت آئی ٹی وٹیلی کمیونیکیشن سے جاری کردہ بیان کے مطابق عالمی ادارہ جی ایس ایم اے کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی، جس میں جولیان گورمن (ہیڈ آف ایشیا پیسیفک)،جینیٹ وائٹ (ہیڈ آف پبلک پالیسی ایشیا پیسیفک) اور سائرہ فیصل (کنٹری لیڈ پاکستان) شامل تھیں۔

شزا فاطمہ نے وزیراعظم آفس میں اہم اجلاس کے باعث حالیہ جی ایس ایم اےایونٹ میں شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا، تاہم ایونٹ کے شاندار انعقاد پر جی ایس ایم اے ٹیم کو مبارکباد دی اور اس اشتراکِ عمل سے پیدا ہونے والی پیشرفت کو سراہا۔

(جاری ہے)

اُن کا کہنا تھا کہ اگلا ایڈیشن مزید بڑا اور موثر ہوگا جس سے جی ایس ایم اے وفد نے بھی مکمل اتفاق کیا۔

جولیئن گورمن، ہیڈ آف ایشیا پیسیفک (APAC) جی ایس ایم اے نے کہاکہ آج ہماری ایک مفید ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے کلیدی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ محترمہ شزا فاطمہ کل وزیراعظم آفس میں اہم ملاقات کے باعث اسلام آباد میں منعقدہ جی ایس ایم اے ڈیجیٹل نیشنز سمٹ میں شرکت نہیں کر سکیں، اور ہم ان کی اس وابستگی اور عزم کو سراہتے ہیں کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

جی ایس ایم اے ان کوششوں میں بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔ملاقات کے دوران فریقین نے ڈیجیٹل اصلاحات، خصوصاً اسپیکٹرم پالیسی کے حوالے سے مستقبل پر مبنی تفصیلی گفتگو کی۔ وزیرِ آئی ٹی شزا فاطمہ نے آگاہ کیا کہ وزیراعظم پاکستان اسپیکٹرم سے متعلق چیلنجز اور مواقع میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور حکومت ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ جی ایس ایم اےکے وفد نے پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور پالیسی سازی کے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تاکہ طویل المدتی شراکت داری کے ذریعے، سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل شعبے میں شمولیتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔