Live Updates

معرکہ حق کے 95 روز بعد پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے، بھارت کی مزید جگ ہنسائی کا باعث بنے گا، عرفان صدیقی

جھوٹ مزید جھوٹ کو جنم دیتا ہے، بھارتی سرکار کا دعویٰ اسی سلسلے کی کڑی ہے،خواجہ آصف کی نواز شریف سے معمول کی سیاسی ملاقات تھی، ستائیسویں آئینی ترمیم کے کسی ڈرافٹ پر کوئی سنجیدہ مشاورت نہیں ہورہی، ضرورت پڑی تو اتفاق رائے سے کریں گے، مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 10 اگست 2025 17:10

معرکہ حق کے 95 روز بعد پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2025ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستانی طیارے گرانے کے نئے بھارتی دعوے کو بے بنیاداور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ جھوٹے دعوے عالمی سطح پر بھارت کی مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔

جھوٹ کبھی بانجھ نہیں رہتا بلکہ مزید جھوٹ پیدا کرتا ہے، مودی سرکار کا یہ دعویٰ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ نجی ٹی وی چینلز کے پروگراموں میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے خواجہ آصف یا کسی بھی راہنما کی ملاقات کو غیر معمولی یا سازش کے رنگ میں پیش کرنا درست نہیں۔ یہ معمول کی سیاسی ملاقاتیں ہیں جنہیں غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر میڈیا میں پیش کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس ملاقات کو کسی سرکاری افسر کی گرفتاری سے جوڑنا درست نہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے 14 اگست کو احتجاج کے اعلان کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی عوامی طاقت کھو چکی ہے اور اب کوئی ان کے لیے سڑکوں پر نکلنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی قومی تقاریب کو احتجاجی رنگ دینا 9 مئی سوچ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پی ٹی آئی سے کوئی خطرہ نہیں۔

عوام نے پی ٹی آئی کی 5 اگست سمیت تمام احتجاجی کالز مسترد کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ پہلے پی ٹی آئی سے بات چیت سے انکاری تھی، نہ اب ہے، مگر مذاکرات اسی وقت ممکن ہیں جب پی ٹی آئی اپنی سوچ اور رویے میں سنجیدہ تبدیلی لائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال ستائیسویں آئینی ترمیم کے کسی ڈرافٹ پرکوئی سنجیدہ مشاورت نہیں ہورہی۔ اگر آئین میں کسی تبدیلی کی ضرورت پیش آئی تو ہر ممکن اتفاق رائے سے کی جائے گی۔

بانی پی ٹی آئی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے بہت سے فیصلے پارلیمنٹ اور جمہوری رویوں سے انحراف کرتے ہیں۔ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ بھی جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر بھی کئی راہنما انتخابات میں حصہ لینے کے حق میں ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اپوزیشن کبھی نہیں مرتی، اگر اس کے پاس مضبوط نظریہ اور عوامی حمایت ہو تو وہ چاہے چند افراد پرہی مشتمل ہو، حکومت پر تنقید جاری رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے، عدالتیں، پارلیمنٹ اور کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اس لیے چند افراد کے ذہنی خلجان کو بحران کا نام دینا درست نہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات