بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے نام پر ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے،حکومت صوبے میں امن قائم کرنے کیلئے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی

اتوار 10 اگست 2025 17:50

بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے نام پر ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے نام پر ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے، جو بھی ریاست سے بات کرنا چاہتا ہے وہ ہتھیار ڈال کر آئے ہم گلے لگائیں گے ،حکومت اور ریاست نے کبھی بھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ضلع مٹیاری کے علاقے بھٹ شاہ میں شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس میں شرکت اور درگاہ پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر سندھ کے صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ، بلوچستان کے صوبائی وزراء میر ظہور احمد بلیدی ، میر محمد صادق عمرانی بھی موجود تھے۔وزیراعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے بات چیت کے لیے ہر شخص کو خوش آمدید کہا جائے گا لیکن یہ ناقابل برداشت ہے کہ معصوم مزدوروں کو بسوں سے اتار کر قتل و غارت کی جائے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مظلوم عوام کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے ،معصوم انسانوں کے قاتلوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مسنگ پرسنز کی تعداد بلوچستان سے زیادہ ہے لیکن وہاں میڈیا اس مسئلے پر بات نہیں کرتا اس کے برعکس بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے نام پر ریاست کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے ،انہوں نے سوال اٹھایا کہ کراچی سے خیبر تک مذہب کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کو دہشت گردی کہا جاتا ہے مگر بلوچستان میں دہشت گردی کو مختلف نام کیوں دیے جاتے ہیں؟ دہشت گردوں میں یہ تفریق کیوں کی جاتی ہے؟ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ حکومت مکمل طور پر امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ریاست نے ہمیں امن بحال کرنے کی ذمہ داری دی ہے جسے ہر صورت مکمل کیا جائے گا ۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا ،بلوچستان میں گورننس کا ایسا ماڈل لا رہے ہیں جس کا فائدہ براہ راست عام آدمی کو پہنچے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے تاریخ میں پہلی بار طاقتوروں پر ہاتھ ڈالا ہے اور ثابت کیا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے ،انہوں نے کہا کہ ڈیگاری واقعہ کے ذمہ داروں کو ہر صورت انجام تک پہنچایا جائے گا ،انہوں نے اس واقعے کو بربریت اور ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی معاشرہ ایسا نہیں ہوتا اور ہم مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں ،وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اعلان کیا کہ ایرانی زائرین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے فضائی اور فیری سروس کا آغاز کیا جارہا ہے ،انہوں نے کہا کہ زائرین کے مسائل کی اصل وجوہات کچھ اور ہیں ،یہ صرف سیکورٹی کا مسئلہ نہیں۔

800 کلومیٹر طویل سفر کے دوران ہم زائرین کو مکمل سیکورٹی فراہم کرتے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آزادی صحافت کے لیے جدوجہد کی ہے ،میڈیا سے درخواست ہے کہ بلوچستان کو صرف چند مخصوص افراد کی عینک سے نہ دیکھا جائے بلکہ دنیا کے سامنے بلوچستان کی اصل تصویر پیش کی جائے۔