مودی کو 15اگست کو نئی دہلی میں پرچم لہرانے نہیں دیں گے،گرپتونت سنگھ پنوں

پیر 11 اگست 2025 17:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) خالصتان نواز سکھ تنظیم ’’سکھز فار جسٹس ‘‘کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ سکھ عوام کو آزادی کی جدوجہد میں متحد ہونا ہوگا اور ہم پاکستان کے ساتھ مل کر بھارت کے مظالم کا مقابلہ کریں گے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انہوں نے بذریعہ وڈیو لنک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 17اگست کو امریکا میں’’دلی بنے گا خالصتان‘‘کے عنوان سے ریفرنڈم منعقد ہوگا جس کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ نئی دہلی سمیت ہماچل پردیش، ہریانہ، راجستھان اور اتر پردیش کے بعض علاقے خالصتان کا حصہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت سکھوں پر مسلسل پابندیاں عائد کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان پر حملے کر کے خواتین اور بچوں کو شہید کیا اور اس جارحیت کا جواب مشترکہ مزاحمت سے دیا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

گرپتونت سنگھ نے کہا کہ کینیڈا کے وزیرِاعظم نے بھارت کو متعدد ناخوشگوار واقعات کا ذمہ دار قرار دیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت کو تسلیم کرنے کا ثبوت ہے۔

سکھ رہنما نے کہاکہ اگرچہ خط میں ان کا نام درج ہے لیکن یہ خالصتان کی پوری تحریک کے لئے ہے۔گرپتونت سنگھ پنوں نے دعویٰ کیا کہ 15اگست کو بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کو نئی دہلی میں پرچم لہرانے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے 31اگست کو خالصتان تحریک کے لئے انتہائی اہم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ خالصتان کا تفصیلی نقشہ جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ اس نقشے میں پاکستان کے پنجاب کے کسی علاقے یا شہر کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی حکومت اور اس کے حامیوں کا پروپیگنڈا ہے۔ سکھز فارجسٹس کی تنظیم 2007میں قائم ہوئی اور خالصتان کے قیام کے لئے عالمی سطح پر ریفرنڈم مہم چلا رہی ہے۔