آزادی کے دن احتجاج کی آڑ میں گھیرائو جلائو کرنا درست نہیں، معیشت ترقی کررہی ہے، گروتھ بہتر ہو رہی ، قائمقام گورنر پنجاب

پیر 11 اگست 2025 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) قائمقام گورنر پنجاب ملک محمد احمد خان نے پیر کے روز یہاں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نے دس مئی کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو بھرپورجواب یا۔اگر بھارت نے حملہ کیا تو اسے پھر بھرپور جواب ملے گا، بھارت کو کسی بھول میں نہیں رہنا چاہئے۔

قائمقام گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کی کوئی نیشنلٹی نہیں ہوتی،ہم تو خود دہشت گردی کا شکار ہیں۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ14 اگست آزادی کا دن ہے،اس دن سے ہمارا جذباتی لگا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ اس دن سیاسی اختلافات کو بھلا کر اتحاد کی بات کریں۔ اگر آزادی کے اس دن کو منانے کی بجائے احتجاج کے آڑ میں کوئی گروہ گھیرائو جلا ئوکرے، بسوں کو آگ لگائے، ڈنڈا بردار جتھے نکالے اور انارکی پھیلائے تو یہ درست نہیں۔

(جاری ہے)

13اگست یا 15اگست کو احتجاج رکھنا افسوسناک عمل ہے۔ حکومت کی ڈائریکشن ٹھیک ہے، ڈیفالٹ کی بات چیت قصہ پارینہ ہوگئی ہے۔ معیشت ترقی کررہی ہے، گروتھ بہتر ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے معاہدے کو مکمل کرنے پر دنیا میں تعریف ہو رہی ہے۔ دو ہزار اٹھارہ کے بعد معیشت نیچے گئی لیکن اب ترقی کررہی ہے۔ قبل ازیں قائم مقام گورنر پنجاب نے آج یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں منعقدہ پہلی بین الاقوامی کلینیکل فارمیسی کانفرنس 2025میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہسپتالوں میں کلینیکل فارمیسی کا انضمام وقت کی ضرورت ہے۔ عوام کو محفوظ، موثر اور کم لاگت علاج فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ کلینیکل فارمیسی کے شعبے کو صحت کے نظام کا لازمی حصہ بنانے کے لیے قانون سازی ہونی چاہئے تاکہ فارماسسٹس نہ صرف دوائیں فراہم کریں بلکہ مریضوں کی دیکھ بھال اور علاج میں بھی شامل ہوں۔

کلینیکل فارماسسٹس دوائی کے غلط استعمال کی روک تھام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 25کروڑ آبادی صحت کے نظام کے لیے بیک وقت ایک بڑا چیلنج اور موقع ہے۔ کانفرنس کی سفارشات کو پالیسی اور تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔کانفرنس کا انعقاد یو ایچ ایس کالج آف فارمیسی کے زیر اہتمام ہوا جس میں ملک و بیرون ملک سے ماہرین، پالیسی سازوں اور محققین سمیت 400سے زائد افراد شریک ہوئے۔

افتتاحی تقریب میں یو ایچ ایس اور کنگ سعود یونیورسٹی ریاض کے درمیان فارمیسی تعلیم اور تحقیق میں باہمی تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کہا کہ کلینیکل فارمیسی مریضوں کی حفاظت اور علاج کے بہتر نتائج کے لیے ناگزیر ہے۔ یو ایچ ایس نے اس شعبے میں انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام شروع کر دیا ہے اور جلد پی ایچ ڈی سے لیکر سرٹیفکیٹ کورسز تک متعارف کرائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل اور کلینیکل فارمیسی میں واضح فرق وقت کی ضرورت ہے۔کانفرنس سے پرو وائس چانسلر پروفیسر نادیہ نسیم، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر عبید اللہ ملک،نائب صدر پاکستان فارمیسی کونسل سردار شبیر احمد اور کالج آف فارمیسی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر حاجی محمد شعیب خان نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں قطر یونیورسٹی کے پروفیسر ظہیرالدین بابر، کنگ سعود یونیورسٹی کے پروفیسر محسن قاضی اور جرمنی کے ڈاکٹر توصیف نعمان سمیت دیگر ماہرین نے تحقیق و جدت پر لیکچرز دئیے۔

مزید برآں پاکستان اور بیرونِ ملک سے ماہرین نے کلینیکل فارمیسی کے عالمی رجحانات، مصنوعی ذہانت، اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس اور جدید ڈرگ ڈلیوری سسٹمز پر گفتگو کی۔قائمقام گورنر نے اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر خصوصی پیغام دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے۔اقلیتوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں قائمقام گورنرنے کہا کہ اقلیتیں قومی دھارے کا اہم حصہ ہیں اور ان کی ناقابلِ فراموش خدمات پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو بلا امتیاز مساوی حقوق اور مکمل مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 11اگست 1947کی تاریخی تقریر آج بھی اقلیتوں کے محفوظ اور باوقار مستقبل کی ضمانت ہے۔ قائمقام گورنر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اقلیتوں کو برابر کے مواقع فراہم کر کے ملکی ترقی میں ان کا کردار مزید موثر بنایا جائے گا۔انہوں نے اقلیتوں کے جذبہ حب الوطنی، ثقافتی ورثے اور تعمیر وطن میں خدمات کو سراہا اور یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ان کی قومی دھارے میں بھرپور شمولیت کے لیے کوشاں رہے گی۔