عالمی غیر یقینی حالات کے باوجود پاکستان کی معیشت پالیسی پر مبنی بحالی کی راہ پر گامزن ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال

منگل 12 اگست 2025 17:02

عالمی غیر یقینی حالات کے باوجود پاکستان کی معیشت پالیسی پر مبنی بحالی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عالمی غیر یقینی حالات کے باوجود پاکستان کی معیشت پالیسی پر مبنی بحالی کی راہ پر گامزن ہے، مالی سال 2025 میں ملک کے تمام بڑے معاشی اشاریے مثبت رہے، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد تک بڑھ گئی جبکہ افراط زر کی اوسط شرح 4.5 فیصد رہی جو 2016ء کے بعد کم ترین ہے۔

ماہانہ ڈویلپمنٹ پلان پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ مضبوط مالی نظم کے نتیجے میں مالی خسارہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 5.4 فیصد رہ گیا، جو گزشتہ سال کے 6.9 فیصد سے کم ہے۔ ایف بی آر کے ٹیکس محصولات 11,744 ارب روپے ریکارڈ ہوئے۔ بیرونی شعبے میں 2.1 ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ سرپلس حاصل ہوا، جو برآمدات میں اضافے اور ترسیلات زر کی بلند ترین سطح کا ثمر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے جولائی 2025ء میں 8 منصوبے جن کی مالیت 22.7 ارب روپے ہے منظور کیے گئے جبکہ 3 منصوبے (مالیت 415.07 ارب روپے) اور 5 پوزیشن پیپرز (مالیت 120.751 ارب روپے) ایکنک کو منظوری کے لیے بھجوائے گئے۔ اہم شعبوں میں تعلیم (دانش سکول منصوبے، 19.253 ارب روپے)، ٹرانسپورٹ، گورننس اور صحت شامل ہیں۔ یہ منصوبے 1,503 براہ راست اور 630 بالواسطہ روزگار پیدا کریں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عوامی سرمایہ کاری کی افادیت بڑھانے پر توجہ دی گئی جس سے صرف جون میں 40.09 ارب روپے کی لاگت میں بچت ہوئی۔ پی ایس ڈی پی کے تحت 1,068 ارب روپے کے ریکارڈ اخراجات ہوئے جو مختص رقم کا 98 فیصد ہیں۔ مالی سال 2025-26 میں پی ایس ڈی پی کا حجم 1,000 ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں سب سے زیادہ حصہ (63 فیصد) انفراسٹرکچر کو دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن کے حوالے سے مالی سال 2025 میں 260 منصوبوں کی مانیٹرنگ اور 40 منصوبوں کی ایویلیوایشن کی گئی۔

مالی سال 2026 میں 251 منصوبوں کی مانیٹرنگ اور 50 منصوبوں کی ایویلیوایشن کا ہدف ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں جولائی 2025ء کے دوران عالمی بینک کے ساتھ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک 2026-2035 پر مشاورت ہوئی جس میں ماحولیاتی بحالی اور پانی کے تحفظ پر زور دیا گیا۔ چین کے ساتھ سی پیک، گوادر پورٹ اور صنعتی تعاون کو بھی ترجیح دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے، وزارت نے وزیراعظم بااختیار نوجوان اقدام کے تحت 6 ماہ کا انٹرن شپ پروگرام شروع کیا ہے جس میں 31 پاکستانی سکالرز کو منتخب کیا گیا ہے تاکہ وہ پالیسی سازی کے عملی تجربے سے مستفید ہو سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت اس ترقیاتی رفتار کو برقرار رکھنے اور برآمدات پر مبنی، جامع اور تیز رفتار ترقی کے لیے پرعزم ہے جس کا خاکہ اڑان پاکستان فریم ورک میں پیش کیا گیا ہے۔