بچپن سے خواب تھا وردی پہن کر لوگوں کی خدمت کروں‘2016 میں ملاقات ٹائیگر بھائی سے ہوئی، جن سے بے حد حوصلہ ملا

منگل 12 اگست 2025 21:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2025ء)بم ڈسپوزل سکواڈ میں یونٹ افسر کے طور پرکامیابی کا نیا باب رقم کرنے والی ہیروز آف پاکستان،انسپکٹر رافیہ قصیم بیگ نے کہا ہے کہ بچپن سے خواب تھا کہ میں وردی پہن کر اپنے لوگوں کی خدمت کروں‘2016 میں میری ملاقات ٹائیگر بھائی سے ہوئی، جن سے بے حد حوصلہ ملا۔ان عظیم شخصیات نے اپنی محنت، عزم اور غیر متزلزل وفاداری سے وطن عزیز کی تاریخ کا رخ موڑ دیاپشاور کی انسپکٹر رافیہ قاسم بیگ کی بم ڈسپوزل یونٹ میں کامیابی دنیا بھر کی خواتین کے لیے مثال ہے‘پاکستان اور ایشیا کی پہلی خاتون بم ڈسپوزل یونٹ افسر بن کر خواتین کے لیے کامیابی کا نیا باب رقم کیاان کی کامیاب کاوشوں نے پولیس سمیت ملک بھر میں خواتین کے لیے نئی راہیں ہموارکیں۔

(جاری ہے)

انسپیکٹر رافیہ قصیم بیگ نے "ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ" سیریز میں بات کرتے ہو ئے کہا کہ بچپن سے میرا خواب تھا کہ میں وردی پہن کر اپنے لوگوں کی خدمت کروں‘میں ہمیشہ یہ چاہتی تھی کہ اپنے والدین کا نام فخر سے روشن کروں، انسپکٹر رافیہ قصیم بیگ نے بتایا کہ 2009 میں، میں نے کے پی پولیس میں لیڈی کانسٹیبل کی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، گریجویشن کے بعد میں نے ایم اے آئی آر، ایم ایس سی اکنامکس اور ایل ایل بی کی اعلیٰ ڈگریاں حاصل کیں، کے پی پولیس میں کانسٹیبل کی خدمت کے دوران فیڈرل اور کے پی پبلک سروس کمیشن کے امتحانات بھی پاس کیے، کے پی کے پولیس میں مختلف آپریشنز کا حصہ بن کر بہت کچھ سیکھا، گرمی کی تپش اور سردیوں کی سخت راتوں میں چیک پوسٹ پر ڈیوٹیاں سرانجام دیں، انسپکٹر رافیہ قصیم بیگ نے کہا کہ 2016 میں میری ملاقات ٹائیگر بھائی سے ہوئی، جن سے بے حد حوصلہ ملا، میں نے اپنے کمانڈ سے بم ڈسپوزل یونٹ میں شمولیت کی درخواست کی، اور انہوں نے میرا بھرپور حوصلہ بڑھایا، یونٹ کا حصہ بن کر میں نے ثابت کیا کہ خواتین بھی اس میدان میں کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔

انسپکٹر رافیہ قصیم بیگ نے کہا کہ 2017 میں ایف پی ایس سی کے ذریعے کمیشنڈ آفیسر کے طور پر تعینات ہوئی، 2018 میں بیسک ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد میں اے این ایف پولیس اسٹیشن کی پہلی خاتون ایس ایچ او بنی، پشاور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اینٹی نارکوٹکس فورس یونٹ کی انچارج تعینات ہوئی، اب میں اینٹی نارکوٹکس فورس اکیڈمی میں انسٹرکٹر ہوں، جہاں خواتین کے لیے نئی راہ قائم کی،میرا پیغام ہے کہ جو کام کریں، عزم، محنت اور لگن سے کریں۔