جموں و کشمیر،بھارتی یوم آزادی سے قبل پابندیاں مزید سخت، کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ،نوجوانوں کی پکڑ دھکڑکاسلسلہ تیز

بدھ 13 اگست 2025 13:18

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انتظامیہ نے 15 اگست کو بھارتی یوم آزادی سے قبل پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں جس سے پہلے سے ریاستی دہشت گردی کاشکار کشمیریوں کے مصائب و مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دہلی کے مسلط کر دہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے جموں وکشمیرکے تمام 20اضلاع میں سخت پابندیاں نافذ کر دی ہیں ۔

وادی کشمیر کے تمام حساس مقامات کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوںکی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ ورکنگ بائونڈری اور کنٹرول لائن کے نزدیک والے علاقوں میں تمام سڑکوں کی ناکہ بندی کی گئی ہے ، گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس ودھی کمار بردی نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ یومِ آزادی کی تقریبات کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں فورسز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔دریں اثنا بھارتی پولیس نے نوجوانوں کی پکڑدھکڑکا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ نوجوانوں کو تھانوں میں طلب کر کے ہراساں اور قید کیا جا رہا ہے۔