جموں وکشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے یوم آزادی کو’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منایا

جمعہ 15 اگست 2025 15:49

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)جموں وکشمیر اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے یوم آزادی کو’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منایا ۔ جموں وکشمیر لبریشن سیل اور پاسبان حریت کے زیر اہتمام دارلحکومت مظفرآباد میں برہان مظفر وانی شہید چوک سے گھڑی پن چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، احتجاجی ریلی کی قیادت وزیر پی ڈی او چوہدری رشید نے کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر حکومت چوہدری رشید نے کہا کہ ہندوستان نے کشمیریوں کا حق آزادی اورحق خودارادیت سلب کر رکھا ہے اس کو یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں۔ دس لاکھ سے زائد ہندوستانی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہے۔کشمیریوں کی جان، مال، عزت اور آبرو محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے معرکہ حق میں ہندوستان کے غرور اور تکبر کو خاک میں ملایا۔

(جاری ہے)

فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کے اس اعلان کہ کشمیر کے لیے ہندوستان سے ایک کیا دس جنگیں لڑنی پڑی لڑیں گے کشمیریوں کو نیا ولولہ دیا اور افواج پاکستان نے یہ اعلان سچ کر دکھایا۔ آج دنیا ایک بار پھر تنازعہ کشمیر کے حل کو خطہ کے امن کیلیے ضروری سمجھ رہی ہے۔ وزیر پاور ڈویلپمنٹ چوہدری رشید نے کہا کہ جموں وکشمیر اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اورکشمیری ہندوستان کے جابرانہ قبضے کے خلاف ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پر یوم سیاہ منا رہے ہیں، ہندوستان کے قبضے سے پہلے ہی پاکستان کے ساتھ الحاق کرتے ہوئے پیغام دے دیا تھا ہم پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں اور 1947 میں ہجرت کرکے پاکستان کے حق میں فیصلے کے باوجود بھارت نے کشمیر پر فوج کے ذریعے قبضے کو جاری رکھا، لیکن میں کشمیریوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود حق ارادیت سے دستبردار نہیں ہوئے، حکومت پاکستان کی کامیاب سفارتکاری پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو کشمیریوں نے یوم آزادی پاکستان منا کر دنیاکو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ہماری اصل منزل پاکستان ہے۔

ریلی سے ڈائریکٹر جموں و کشمیر لبریشن سیل و آزاد جموں و کشمیر کلچرل اکیڈمی ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان، پاسبان حریت کے چئیرمین عزیر احمد غزالی، ال پارٹیز حریت کانفرنس کے ممبر شیخ عبدالمتین، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر، عثمان علی ہاشم اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ ریلی کا آغاز سنٹرل پریس کلب مظفراباد سے ہوا جو گھڑی پن چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکا ریلی نے سیاہ پرچم تھامے ہوئے تھے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے جبری قبضے کے خلاف اور آزادی کے حق میں عبارات درج تھیں۔اس موقع پر شرکاء نے کشمیر کی آزادی کے حق میں اور بھارتی استحصال کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔