کراچی ، وکلا کا کمرشل فارمنگ کیلئے زمین مختص کرنے پر وزیراعلی ہاؤس تک مارچ کا آغاز

ہفتہ 16 اگست 2025 17:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)کمرشل فارمنگ کے لیے زمین مختص کرنے، 6 کینالز کی تعمیر، پیکا ایکٹ اور وکلا کے قتل کیخلاف احتجاج کے لیے آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی نے سندھ ہائی کورٹ سے وزیر اعلی ہاؤس تک مارچ کا آغاز کر دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ ،جنرل سیکریٹری رحمن کورائی، بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور وکلا کی بڑی تعداد ریلی کی صورت میں سندھ ہائیکورٹ سے وزیر اعلی ہاؤس ے لیے روانہ ہوئی، ریلی میں حیدر آباد کے وکلا بھی شریک ہیں۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔وکلا کے مارچ کی اطلاع ملنے پر وزیر اعلی ہاؤس جانے والا راستہ کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا، پی آئی ڈی سی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، وکلا کنٹینر عبور کرکے وزیر اعلی ہاس جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی کے لاڑکانہ میں ہونے والے وکلا کنونشن میں احتجاجی مظاہرے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ سندھ میں مئی کے مہینے میں کمرشل فارمنگ کے لیے کینالز کی تعمیر کے خلاف احتجاج پر تشدد صورتحال اختیار کرگیا تھا، صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار کے آبائی ضلع نوشہرو فیروز کے شہر مورو میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص ہلاک جب کہ ڈی ایس پی اور 6 پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر بھی حملہ کیا، مورو بائی پاس روڈ پر 2 ٹریلرز کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

مظاہرین نے پرتشدد احتجاج اس وقت شروع کیا تھا، جب پولیس نے سندھ صبا کی جانب سے دریائے سندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف احتجاج کو منتشر کرنے کی کوشش کی تھی، مظاہرین نے احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے مورو بائی پاس روڈ کو بند کر رکھا تھا۔