
ًافریقی سیاسی جماعتوں کا اجلاس؛ مشاہد حسین کا ایشیا میں’’منڈیلا ماڈل‘‘ کی تقلید پر زور
اتوار 17 اگست 2025 16:55
(جاری ہے)
گھانا کی حکومت کے سرکاری مہمان کی حیثیت سے اس دورے کے دوران مشاہد حسین سید نے گھانا کی نائب صدر جین نانا، صدرِ گھانا کے چیف آف اسٹاف جولیئس دیبرا اور ایتھوپیا کے نائب وزیرِاعظم ابراہیم فراح سمیت دیگر رہنماؤں سے کئی اہم ملاقاتیں کیں۔
اپنے خطاب میں سینیٹر مشاہد نے پاکستان کی مستقل اور اصولی پالیسی کا ذکر کیا جو افریقی آزادی کی تحریکوں کی حمایت پر مبنی ہے جن میں الجزائر، تیونس، مراکش، اریٹیریا، صومالیہ، جنوبی افریقا، نمیبیا اور زمبابوے کے علاوہ کینیا، یوگنڈا اور تنزانیہ شامل ہیں۔انہوں نے 1955 کی بنڈونگ کانفرنس کا بھی حوالہ دیا جو انڈونیشیا کے صدر سوئیکارنو نے منعقد کی تھی اور جس کا شریک میزبان پاکستان تھا اور جس نے افریقا ایشیائی یکجہتی کی بنیاد رکھی۔اپنے افریقا کے ذاتی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے مختلف افریقی ممالک کے اپنے دوروں کا ذکر کیا جن میں جنوبی افریقا، روانڈا، انگولا، نائیجیریا، کینیا، یوگنڈا، مصر، الجزائر، لیبیا، مراکش اور تیونس شامل ہیں۔انہوں نے بطور وفاقی وزیرِ اطلاعاتِ پاکستان اپنے کردار کا بھی ذکر کیا جب انہیں مئی 1999 میں عظیم افریقی رہنما نیلسن منڈیلا کے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران بطور وزیر برائے استقبالیہ خدمات انجام دینے کا اعزاز حاصل ہوا۔سینیٹر مشاہد حسین نے اس موقع پر پاکستان افریقا انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ کا تعارف بھی پیش کیا جو افریقا پر مبنی پاکستان کا پہلا تھنک ٹینک ہے اور یہ اب پاکستان افریقا تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بنیادی غیر سرکاری پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔مزید برآں، انہوں نے امن اور مفاہمت کے ’’منڈیلا ماڈل‘‘ کو سراہا اور اسے ایشیا کے لیے موزوں قرار دیا کیونکہ یہ ایک پُرامن اور جمہوری راستہ فراہم کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر منڈیلا سے اپنی ملاقاتوں کے بعد وہ اس بات پر قائل ہوگئے کہ ’’مینڈیلا ماڈل‘‘ استحکام کی کنجی ہے کیونکہ اس کے تین اہم نکات ہیں۔پہلا، صدر منڈیلا پالیسی میں کشادہ دلی کے بڑے حامی تھے، یعنی ’’معاف کرو اور بھول جاؤ‘‘ کے اصول پر کاربند رہے تاکہ معاشرے اور ریاستیں آگے بڑھ سکیں اور مستقبل پر نظر رکھ سکیں۔دوسرا، ’منڈیلا ماڈل‘ انتقام، کینہ اور سیاسی انتقامی کارروائی کی سیاست کو مسترد کرتا ہے کیونکہ اس سے ماضی پرستی کو فروغ ملتا ہے۔تیسرا، ’منڈیلا ماڈل‘ مشمولہ اور ادارہ جاتی جمہوریت پر مبنی ہے جس میں عوامی عہدے کو عوام کی امانت سمجھا جاتا ہے اور جنوبی افریقہ کے صدر کی حیثیت سے اپنی ایک منتخب مدت مکمل کرنے کے بعد رضاکارانہ طور پر صدارت سے سبکدوش ہونا شامل ہے۔ جبکہ ایشیا اور افریقا کے بیشتر ممالک طاقت کے بھوکے سیاستدانوں کے رحم کرم پر ہیں۔علاوہ ازیں، مشاہد حسین نے مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقِ خودارادیت کے ضمن میں حمایت پر منڈیلا کے کردارکو سراہا اور انہیں ایک اصول پسند ریاستی رہنما قرار دیا۔سینیٹر مشاہد حسین نے یوم آزادی پاکستان کی تقریب میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا اور افریقی تھنک ٹینکس، میڈیا اور کاروباری رہنماؤں کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔مزید قومی خبریں
-
سفید چھڑی بصارت سے محروم افراد کی خودمختاری اور اعتماد کی علامت ہے، گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری
-
آغا سراج درانی کا انتقال، ایک عہد کا اختتام،ڈاکٹرشام سندر کے ایڈوانی
-
سی سی ڈی کے ساتھ مبینہ پولیس مقابلوں میں 3 ملزمان مارے گئے
-
پنجاب بھرمیں 11 ہزار اساتذہ کے تبادلوں کے احکامات جاری
-
چوہدری شافع حسین نئی سرمایہ کاری لانے کے لئے سرگرم عمل،ہانگ کانگ پہنچ گئے
-
ملک بھر میں قومی انسدادِ پولیو مہم تیسرے روز بھی جاری
-
پولیو مہم کے دوران لاکھوں بچوں کی ویکسینیشن سے محرومی کا انکشاف
-
ڈاکٹرفاروق ستار کا انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 30 نومبرتک توسیع کا مطالبہ
-
گورنر سندھ کا غزہ امن معاہدے پر جمعہ کو اظہار تشکر منانے کا اعلان
-
کراچی، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں 17 سالہ گھریلو ملازم کی پرسرار موت
-
وہاڑی، گجر اور ڈاہا برادری میں تصادم، فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی
-
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 72سال کی عمر میں انتقال کرگئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.