کوہاٹ، ٹی ٹی پی سے وابستہ دو پولیس اہلکار گرفتار، محرم الحرام میں بڑے حملوں کا منصوبہ ناکام

پیر 18 اگست 2025 21:39

خبرکوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)کوہاٹ پولیس، کانٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مشترکہ کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ مقامی پولیس کے دو اہلکاروں کو گرفتار کرکے ممکنہ دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا اور یوں کوہاٹ کو بہت بڑی تباہی سے بچالیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق زیر حراست دہشت گرد پولیس کے لبادے میں محرم الحرام کے موقع پر پولیس افسران کو نشانہ بنانے، جلوسوں، پولیس لائنز مسجد اور سی ٹی ڈی تھانہ سمیت اہم سرکاری عمارتوں میں بم دھماکے کرکے کوہاٹ میں فرقہ وارانہ فسادات کی آگ بھڑکانے کی منصوبہ بندی کرچکے تھے، تاہم پولیس اور دیگر اداروں کی بروقت کوششوں سے یہ خطرناک منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔

(جاری ہے)

پیر کے روز ریجنل پولیس آفیسر (ر پی او)کوہاٹ عباس مجید مروت نے دیگر پولیس افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ سال جولائی میں پولیس اہلکار آصف حیات کی شہادت کے بعد تحقیقات کا رخ ٹی ٹی پی حافظ گل بہادر گروپ کی جانب مڑا، جس کے بعد انٹیلی جنس اداروں نے دو اہلکاروں کا سراغ لگایا جو کالعدم تنظیم کے سہولت کار بن چکے تھے۔ گرفتار اہلکاروں میں سپاہی سراج کوہاٹ پولیس اور فریدون سی ٹی ڈی شامل ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق دونوں اہلکاروں کو ثبوت سامنے آنے پر سمن جاری کیا گیا لیکن وہ حاضر ہونے کے بجائے زیر زمین چلے گئے۔ بعدازاں سی ٹی ڈی نے انہیں گرفتار کرکے تفتیش کی تو انکشاف ہوا کہ وہ ٹی ٹی پی کے ایما پر محرم الحرام اور چہلم کے جلوسوں کے دوران پولیس افسران اور عوام کو نشانہ بنانے کے بڑے منصوبے پر کام کررہے تھے۔آر پی او عباس مجید نے بتایا کہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ ان کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کی تلاش کے لئے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

دوسری جانب باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر حراست دو اہلکاروں کے علاوہ بھی بعض پولیس اہلکار انٹیلی جنس اداروں کی تحویل میں ہیں جن سے شک کی بنیاد پر تحقیقات جاری ہیں، تاہم پولیس حکام نے اس حوالے سے کوئی باضابطہ مقف نہیں دیا۔