اربن فلڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا، اب تک 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، 70 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، عطاء اللہ تارڑ

منگل 19 اگست 2025 18:43

اربن فلڈنگ سے قیمتی انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا، اب تک 25 ہزار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں اور اربن فلڈنگ کے باعث قیمتی انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کو تیز کردیا گیا ہے، وفاقی حکومت، پاک فوج، این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ کاوش سے اب تک 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، 70 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کی جا چکی ہے، ٹرانسفارمرز، پولز اور تاروں سمیت درکار سامان متعلقہ علاقوں میں پہنچا دیا گیا ہے، اہم ہسپتالوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی گئی ہے، آئندہ چند روز میں 100 فیصد بجلی بحال کر دی جائےگی، متاثرہ علاقوں میں جنریٹرز، ڈی واٹرنگ پمپس، 1200 سے زائد خیمے، تین ہزار کلو گرام ادویات اور 40 ٹن راشن پیک پہنچائے جا چکے ہیں جبکہ 500 سے زائد میڈیکل ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ منگل کے روز یہاں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری اور چیئرمین این ڈی ایم اے انعام حیدر ملک کے ہمراہ مون سون بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹرز سے نمٹنے کے لئے این ڈی ایم اے میں جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹیٹ آف دی آرٹ سسٹم بنایا گیا ہے جس کا مقصد موسم کی صورتحال سمیت وفاق، صوبوں اور دیگر اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن قائم کرنا ہے۔

اس سینٹر سے پہلے دن ہی سے تمام متعلقہ اداروں اور صوبوں کو بروقت معلومات فراہم کی جا رہی ہیں اور کوآرڈینیشن کا موثر نظام فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے تحت حالیہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت، پاک فوج، این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتیں ایک مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہیں، لوگوں تک ریلیف پہنچایا جا رہا ہے اور ریسکیو سرگرمیوں کو مزید تیز کر دیا گیا ہے، اب تک 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا وقت ہے کہ ہم سب کو متحد ہو کر اس ہنگامی صورتحال سے نمٹنا ہوگا، اس حوالے سے تمام معلومات رئیل ٹائم میں تمام متعلقہ اداروں تک پہنچائی جا رہی ہیں، ریسکیو اور ریلیف کے حوالے سے بھی مربوط حکمت عملی اور پلان موجود ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے اضلاع بونیر، شانگلہ، باجوڑ اور سوات میں بجلی کا نظام متاثر ہوا تھا، تاہم گزشتہ 48 گھنٹوں میں 70 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے اور باقی فیڈرز و گرڈز پر کام جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر اویس لغاری وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر سوات میں موجود ہیں اور بجلی کی مکمل بحالی تک وہیں موجود رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سوات میں متاثرہ 35 فیڈرز میں سے 25 بحال ہوچکے ہیں، بونیر میں 9 میں سے 3 فیڈرز بحال ہوئے ہیں جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔ اسی طرح شانگلہ میں زیادہ تر فیڈرز بحال ہو گئے ہیں اور ٹرانسفارمرز، پولز اور تاروں سمیت درکار سامان متعلقہ علاقوں میں پہنچا دیا گیا ہے جبکہ اہم ہسپتالوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی گئی ہے اور کوشش ہے کہ آئندہ چند روز میں 100 فیصد بجلی بحال کر دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر امیر مقام باجوڑ میں اور وفاقی وزیر مواصلات علیم خان گلگت میں موجود ہیں اور مواصلاتی نظام کی بحالی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزارت مواصلات، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، ایف ڈبلیو او اور پاک فوج کے اداروں کے درمیان بہترین کوآرڈینیشن موجود ہے، مالاکنڈ ڈویژن میں این 90، خوازہ خیلہ -بشام روڈ تین مقامات سے بند تھی جنہیں کھول دیا گیا ہے، استک برج کی بحالی کے لئے بھی پاک فوج اور وفاقی حکومت اقدامات کر رہی ہے، پیدل آمد و رفت کا راستہ کھول دیا گیا ہے اور واٹر چینل کو دریا کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

امید ہے کہ یہ برج جلد بحال ہوگا جس سے جگلوٹ -سکردو روٹ بھی کلیئر کرنے میں مدد ملے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے صوبائی سڑکوں کی بحالی کے لئے بھی تمام اداروں کو خصوصی ہدایات دی ہیں، پیر بابا کے علاقے میں مشکلات تھیں، وہاں نصف راستہ کلیئر کر دیا گیا ہے اور باقی پر کام جاری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ قومی ذمہ داری ہے جس پر وفاقی و صوبائی حکومتیں نیشنل کاز کے تحت مل کر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریلیف اور ریسکیو کے لئے مزید قافلے سوات اور شانگلہ بھیجے جا رہے ہی، امدادی سامان میں جنریٹرز اور ڈی واٹرنگ پمپس بھی شامل ہیں، تقریباً 1200 خیمے ان علاقوں میں بھجوائے جا چکے ہیں، تین ہزار کلو گرام سے زائد ادویات فراہم کی گئی ہیں اور پانچ سو سے زائد میڈیکل ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پمز سے ایک خصوصی میڈیکل ٹیم بھی روانہ کر دی گئی ہے، اب تک 40 ٹن راشن پیکس بھی متاثرہ علاقوں کو بھجوائے جا چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے لئے بھی بارشوں کی پیشنگوئی کی گئی ہے، اس سلسلے میں آزاد کشمیر حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور وفاقی حکومت بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے قوم سے اپیل کی کہ وہ اس مشکل وقت میں متحد ہو کر اپنی ذمنہ داری ادا کرے۔ انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر اور چیئرمین این ڈی ایم اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت، پاک فوج اور این ڈی ایم اے کا صوبائی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطہ ہے، اس وقت ہم سب ایک ہیں اور نیشنل رسپانس کے تحت ان مشکلات سے نکلنے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ارلی وارننگ سسٹم کے ذریعے آئندہ چند دنوں کی موسمی صورتحال کی پیشنگوئیاں تمام اداروں تک پہنچائی جا رہی ہیں اور میڈیا کو بھی بروقت آگاہ کیا جاتا رہے گا۔\932