
پی ایس او کی مشکل حالات میں کامیابی، مالی سال 2025 میں 20.9 ارب روپے بعد از ٹیکس منافع کا اعلان
بدھ 20 اگست 2025 22:00
(جاری ہے)
مجموعی بنیادوں پر، جس میں پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (PRL) بھی شامل ہے، گروپ نے ٹیکس کے بعد PKR 16.4 ارب منافع حاصل کیا، جس سے فی شیئر آمدنی (EPS) PKR 35.03 رہی۔
پی ایس او نے مالی سال 2025 میں مائع ایندھن کی مارکیٹ میں 44 فیصد حصے کے ساتھ اپنی برتری برقرار رکھی۔ کمپنی نے پیٹرولیم کے اہم شعبوں میں بھی اپنی مضبوط موجودگی قائم رکھی اور وائٹ آئل کے شعبے میں 45.7 فیصد حصہ حاصل کر کے سخت مقابلے والی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن مزید مضبوط کر لی۔پی ایس او نے موٹر پٹرول کے شعبے میں 40.8 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ 3.2 ملین میٹرک ٹن فروخت کی۔ ڈیزل کے شعبے میں بھی کمپنی نے 46 فیصد مارکیٹ شیئر اور 3.1 ملین میٹرک ٹن کی فروخت کے ساتھ اپنی قیادت برقرار رکھی۔ بلیک آئل کے شعبے میں بھی، جہاں متبادل توانائی کے ذرائع کی وجہ سے طلب کم ہوئی، پی ایس او نے 131,000 میٹرک ٹن سپلائی کی، جو اس کی لچک اور مارکیٹ میں مضبوط پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے۔پی ایس او نے جیٹ فیول مارکیٹ میں اپنی بے مثال قیادت کو مزید مضبوط کیا ہے اور 99 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ ملک بھر کے 15 اہم ایئرپورٹس پر بلا رکاوٹ ایندھن کی فراہمی جاری رکھی ہے۔ ایک جرات مندانہ اور جدید قدم اٹھاتے ہوئے کمپنی نے نئے گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موبائل جیٹ فیول ری فیولنگ کی جدید سہولت کا آغاز کیا ہے، جو پاکستان کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ہوا بازی کے شعبے کے خواب کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔پی ایس او کی حکمتِ عملی پر مبنی اقدامات نے لبریکنٹس کے شعبے میں شاندار ترقی کو ممکن بنایا، جس کے نتیجے میں مارکیٹ شیئر بڑھ کر 29 فیصد اور فروخت کا حجم 41,000 میٹرک ٹن تک پہنچ گیا۔ اسی دوران کمپنی کے ایل پی جی کاروبار نے مالی سال 2025 میں ایک اہم سنگِ میل عبور کیا، جب اس کی فروخت کا حجم بڑھ کر 60,000 میٹرک ٹن ہوگیا جو سال بسال (YoY) بنیاد پر 22.4 فیصد اضافہ ہے۔ایک اہم معاہدے کے تحت پاکستان اسٹیٹ آئل اور آذربائیجان کی اسٹیٹ آئل کمپنی سنگاپور میں ایک مشترکہ ٹریڈنگ کمپنی قائم کر رہے ہیں۔ اس کمپنی کا مقصد پاکستان کی توانائی کے تحفظ کو مضبوط بنانا اور عالمی منڈی کے مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔ یہ جدید شراکت داری توانائی کی خریداری کو بہتر بنانے، کارکردگی بڑھانے اور دیرپا تجارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔پی ایس او کے 427 کلومیٹر لمبے وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے، جو فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک اسٹریٹیجک شراکت داری ہے، نے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت فرنٹ اینڈ انجینئرنگ ڈیزائن کا مسودہ مکمل کر کے اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ پائپ لائن ما چھیکے سے تاروجبہ تک بچھائی جا رہی ہے جس کا مقصد تیل کی ترسیل کو زیادہ مثر اور محفوظ بنانا، سڑکوں پر ٹریفک کا دبا کم کرنا اور ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا ہے۔ یہ منصوبہ جب مکمل طور پر فعال ہو جائے گا تو پاکستان کی توانائی کے تحفظ اور سپلائی چین کے انفرااسٹرکچر میں اہم کردار ادا کرے گا۔پی ایس او نے اپنے اسٹوریج اور لاجسٹکس کے نظام کو مزید مضبوط بنایا اور پورے سال کے دوران 90 فیصد سے زائد کی شاندار آپریشنل دستیابی برقرار رکھی۔ اہم اقدامات میں 7 ٹینکس کی مرمت شامل ہے جس سے کل اسٹوریج گنجائش بڑھ کر 1.24 ملین ٹن ہوگئی ہے۔ اس اضافے سے پی ایس او کو سپلائی چین کو بہتر انداز میں سنبھالنے، رکاوٹوں کو کم کرنے اور صارفین کو ایندھن کی مسلسل فراہمی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔پی ایس او نے ریلوے کے 8 اہم مقامات پر فیول ہینڈلنگ کی سہولتیں مکمل کر لی ہیں، جس سے ملک بھر میں ایندھن کی ترسیل کا نظام مزید بہتر اور تیز ہو گیا ہے۔ اس اپ گریڈ سے لاجسٹک کے کام بآسانی مکمل ہوں گے، جس سے سفر کا وقت اور لاگت کم ہو گی اور سپلائی چین زیادہ قابلِ اعتماد بنے گی۔مالی سال 2025 میں پی ایس او نے اپنے ریٹیل نیٹ ورک کو تیزی سے بڑھایا اور 107 نئے آٹ لیٹس قائم کیے، جس کے بعد ملک بھر میں ان کی مجموعی تعداد 3,649 ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ 310 سے زیادہ کنوینینس اسٹورز کے ساتھ پی ایس او فیول اسٹیشنز کو ایک ایسی جگہ میں بدل رہا ہے جہاں روزمرہ کی ضروریات ایک ہی چھت تلے دستیاب ہوں، اس طرح صارفین کے تجربے کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور ریٹیل سیکٹر میں نئے معیار قائم کیے جا رہے ہیں۔پی ایس او نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اپنے جدید وائب کانسیپٹ اسٹورز متعارف کرائے ہیں، جو خریداری میں سہولت کے تجربے کو ایک نئی شکل دے رہے ہیں۔ یہ اسٹورز ریٹیل انوویشن کا نیا معیار قائم کر رہے ہیں اور صارفین کو ایندھن کی سہولت کے ساتھ روزمرہ ضروریات کی اشیا ایک جدید اور صارف دوست ماحول میں فراہم کر رہے ہیں۔پاکستان میں صاف اور جدید ٹرانسپورٹ کے فروغ میں قیادت کرتے ہوئے، پی ایس او نے بی وائی ڈی پاکستان اور حبکو گرین کے اشتراک سے ملک کا پہلا نیو انرجی وہیکل فاسٹ چارجنگ اسٹیشن موٹر وے M2 پر قائم کیا ہے۔ کمپنی کا منصوبہ ہے کہ دسمبر 2025 تک 128 ڈی سی فاسٹ چارجرز اور 50 اسٹیشنز فعال کر دیے جائیں، جس سے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے جدید چارجنگ انفرااسٹرکچر کا نیا معیار قائم ہوگا۔کمپنی نے ’’آسان سفر‘‘ کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جو ایک نیا پروگرام ہے جس کا مقصد پاکستان بھر میں سفر کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ اب مسافر فیولنک ایپ کے ذریعے آسانی سے اپنی ٹرپس پلان کرسکتے ہیں، جبکہ اپ گریڈ کیے گئے اسٹیشنز پر ایگزیکٹو واش رومز، منتخب ضروری اشیا اور مکمل اسٹاک والی دکانیں موجود ہیں تاکہ سفر کو زیادہ آرام دہ اور با سہولت بنایا جا سکے۔اسی طرح ایل پی جی بلیو نے گلگت بلتستان میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کا پہلا ای کامرس پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے ایل پی جی سلنڈرز پہلے سے آرڈر کیے جا سکتے ہیں اور آخری منزل تک ڈیلیوری فراہم کی جاتی ہے۔ یہ نیا پلیٹ فارم پی ایس او کی دہلیز تک خدمات کو مزید مثر بناتا ہے اور صارفین کے لیے ایک با سہولت تجربہ فراہم کرتا ہے۔ پی ایس او کی ذیلی کمپنی CERISMA پرائیوٹ لمیٹڈ نے اپنے الیکٹرانک منی انسٹیٹیوشن (ای ایم آئی) کے سفر میں ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے اور پری پائلٹ انسپیکشن کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ حتمی ریگولیٹری منظوری کا انتظار ہے جس کے بعد CERSIMA پائلٹ آپریشنز کا آغاز کرے گی، جو پاکستان کے فِن ٹیک شعبے میں ایک بڑا قدم ہوگا۔پی ایس او رینیوایبل انرجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ پاکستان کو صاف توانائی کی طرف لے جانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور قومی سطح پر کم کاربن اہداف کے مطابق قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کی تیاری اور نفاذ پر کام کر رہی ہے۔ یہ کمپنی خاص طور پر شمسی توانائی پر توجہ دے رہی ہے اور منافع میں اضافے، نئی آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے اور پاکستان میں قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کا ریفائنری توسیعی اور اپ گریڈ منصوبہ، جو حکومت کی بران فیلڈ ریفائننگ پالیسی کے تحت جاری ہے، تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اس وقت منصوبے کے لیے EPCF بولیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ بروقت اور مثر طریقے سے اس پر عمل درآمد کیا جا سکے، جس کا مقصد ریفائننگ کی صلاحیت بڑھانا اور توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔پی ایس او کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سفر میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس کے تحت 2 ٹرمینلز کو خودکار بنایا گیا، 137 آٹ لیٹس پر 498 ڈسپنسنگ کنٹرولرز لگائے گئے اور 20 اسمارٹ ریڈار گیجز نصب کیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ بنیادی نظام کو بہتر بنایا گیا، جس سے کارکردگی میں اضافہ ہوا اور صنعت میں ڈیجیٹل معیار کی نئی مثال قائم ہوئی۔پی ایس او نے اپنے فلاحی اقدامات جاری رکھتے ہوئے مالی سال 2025 میں 500 کروڑ روپے خرچ کیے، تاکہ صحت، تعلیم، آفات سے بچا، کمیونٹی کی بہتری اور ماحول کے تحفظ جیسے اہم شعبوں میں تعاون کیا جا سکے۔ غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے کمپنی نے سماج کی خدمت اور مثبت تبدیلی لانے کے عزم کو مزید مضبوط کیا۔پی ایس او نے مالی نظم و نسق میں بھی بہتر کارکردگی دکھائی اور واجبات اور قرضوں کے انتظام کو بہتر بنایا، جس کے نتیجے میں پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں 20 فیصد کمی آئی اور ایس این جی پی ایل کی واجبات میں 24.7 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔پی ایس او انتظامیہ بورڈ آف مینجمنٹ، حکومتِ پاکستان، وزارتِ توانائی (پیٹرولیم ڈویژن)، شیئر ہولڈرز، ملازمین اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے مسلسل اعتماد اور تعاون پر دل سے تشکر کا اظہار کرتا ہے۔مزید قومی خبریں
-
چیچہ وطنی،پولیس نے ڈکیتیاں کرنیوالے گروہ کا سراغ لگا کر دو ملزموں کو گرفتار کرلیا
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا دہشت گردی کے متاثرین کی یاد اور خراجِ عقیدت کے عالمی دن پر پیغام
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا رات بھر بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ
-
چیئرمین سینیٹ کی لیبیا کے خودمختار فنڈ کے وفد سے ملاقات، ک مشترکہ سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے ذریعے تعلقات کے فروغ پر زور
-
برسلز میں آرمی چیف نے کوئی انٹرویو دیا نہ ہی کسی معافی کا ذکر کیا،سینئرصحافی نے غیرذمہ داری کا مظاہر ہ کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر
-
لاہور سے کراچی جانے والی تین ٹرینوں کی روانگی منسوخ
-
لاہور میں 10 سالہ بچی کو حراساں کرنے والا حجام گرفتار
-
امتحان میں فیل ہونے پر 17سالہ طالبہ نے زہریلی گولیاں کھا کر خودکشی کر لی
-
پنجاب میں رواں ماہ ہیلمٹ کی خلاف ورزیوں پر کاروائیوں میں 80فیصد اضافہ
-
480ارب روپے کی غیر قانونی ادائیگیاں،حکومتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے‘جاوید قصوری
-
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین سے پاکستان میں پولینڈ کے سفیر میکئیے پیسارسکی کی ملاقات
-
اوورسیز پاکستانی ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے،دہشت گرد مذاکرات سے انکاری، آپریشن کے سوا کوئی حل نہیں تھا،گورنر فیصل کریم کنڈی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.