چیئرمین سینیٹ کی لیبیا کے خودمختار فنڈ کے وفد سے ملاقات، مشترکہ سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے ذریعے تعلقات کے فروغ پر زور

جمعرات 21 اگست 2025 18:05

چیئرمین سینیٹ کی لیبیا کے خودمختار فنڈ کے وفد سے ملاقات، مشترکہ سرمایہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان اور لیبیا کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی، پائیدار انفراسٹرکچر، زرعی برآمدات، ایس ایم ای فنانسنگ، فِن ٹیک اور اسلامی بینکاری جیسے شعبوں میں شراکت داری نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو نئی جِلا بخشے گی بلکہ مالیاتی جدت، دیرپا استحکام اور مشترکہ خوشحالی کو بھی یقینی بنائیگی۔

سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے لیبیا کے خودمختار فنڈ لیبیا افریقن انویسٹمنٹ کمپنی (ایل اے ایف آئی سی او ) کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد کی قیادت ڈائریکٹر نامزد ایل اے ایف آئی سی او جہاد جمال البٴْراغ نے کی جبکہ پاک-لیبیا ہولڈنگ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر و سی ای او طارق محمود (سی ایف ای)، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر بشیر بی عمر متوغ اور سینئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ و کمپنی سیکرٹری عامر ظریف خان بھی وفد میں شامل تھے۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور لیبیا کے درمیان دہائیوں پر محیط تعلقات 1978ء میں پاک-لیبیا ہولڈنگ کمپنی کے قیام سے مزید مضبوط ہوئے۔ انہوں نے کمپنی کی حالیہ بحالی اور نئی قیادت کے تحت بہتر گورننس، متنوع سرمایہ کاری اور ایس ایم ای، نجی شعبے اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں میں مالی معاونت کے کردار کو سراہا۔

جہاد جمال البٴْراغ نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو کس قدر اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ایل اے ایف آئی سی او پاکستان پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، نئے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے،پاک-لیبیا ہولڈنگ کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر و سی ای او طارق محمود نے چیئرمین سینیٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارہ کامیاب ٹرن اًرائونڈ کے بعد اب اپنے اصل مینڈیٹ یعنی ڈویلپمنٹ فنانس انسٹی ٹیوشن کے طور پر مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی پاکستان اور لیبیا کے سرمایہ کاروں کو قریب لا کر توانائی، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور دیگر ترجیحی شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے اس سلسلے میں ٹیکسٹائل اور فارما سیوٹیکل ودیگر سیکٹرز میں سرمایہ کاری کے مواقع اور فروغ پر کام کر رہے ہیں تاکہ مزید سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔اس موقع پر انہوں نے پاک-لیبیا ہولڈنگ کمپنی کے بورڈ میں شامل لیبیا کے ارکان کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے کارپوریٹ گورننس، سرمایہ کاری کی حکمتِ عملی اور رسک مینجمنٹ میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔

فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قابلِ تجدید توانائی، زرعی ویلیو چینز، آئی ٹی اور فِن ٹیک کے ساتھ ساتھ اسلامی بینکاری میں تعاون بڑھانے کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے وفد کو ایوانِ بالا کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ لیبیا کو چاہیے کہ وہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) سے بھرپور فائدہ اٹھائے جو سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لئے ایک ’’ون ونڈو آپریشن‘‘فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے پاک-لیبیا ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف اقدامات، آسان شرائط پر چھوٹے قرضوں کی فراہمی اور پسماندہ شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کو بھی سراہا۔وفد نے چیئرمین کو آگاہ کیا کہ ایل اے ایف آئی سی او پاکستان میں فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، معدنیات، توانائی اور دیگر صنعتوں میں نئی سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کررہی ہے اور کاروباری برادری کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لئے مختلف چیمبرز آف کامرس سے بھی رابطے کر رہی ہے۔

چیئرمین سینیٹ کے مشیر اعزاز خان نے وفد کو ایس آئی ایف سی کے کردار پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کونسل سرمایہ کاروں کے لئے ایک تیز رفتار اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سینیٹ کی کمیٹیاں ترقی کے فروغ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے دوستانہ ماحول پیدا کرنے میں سرگرم کردار ادا کر رہی ہیں۔