Live Updates

ڈپٹی کمشنر سکھر نادر شہزاد خان کی زیر صدارت دریائے سندھ میں ممکنہ سیلاب اور حفاظتی انتظامات کے حوالے سے اجلاس

جمعرات 28 اگست 2025 18:34

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2025ء)ڈپٹی کمشنر سکھر نادر شہزاد خان کی زیر صدارت دریائے سندھ میں ممکنہ سیلاب اور حفاظتی انتظامات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریونیو، ایریگیشن، ہیلتھ، ایجوکیشن، پاک آرمی، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نادر شہزاد خان نے کہا کہ ملک کے شمالی علاقوں اور صوبہ پنجاب میں جاری بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں طغیانی کے باعث صوبہ پنجاب کے متعدد شہر زیر آب آگئے ہیں۔

یہ پانی چند روز میں سندھ کی حدود میں داخل ہو جائے گا جس کے باعث دریائے سندھ میں بڑے طغیانی کا خدشہ ہے۔ سندھ میں پانی کا بہاؤ بڑھنے سے صورتحال تشویشناک ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے تمام محکمے پہلے سے پوری تیاری کر لیں، کسی قسم کی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی بروقت نقل مکانی، فلڈ ریلیف کیمپوں کے قیام اور ہنگامی امدادی سرگرمیوں کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو ہدایت کی کہ حفاظتی بندوں کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے جبکہ ریسکیو کے لیے موجود مشینری کی مرمت اور دیکھ بھال کا کام فوری مکمل کیا جائے۔ اس کے علاوہ عوام میں شعور و آگہی کی مہم کو مزید تیز کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی بھی واضح ہدایات ہیں کہ ممکنہ سیلاب کے دوران کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر سکھر نے تمام محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ ممکنہ سیلاب کے دوران حاضری 100 فیصد یقینی بنائی جائے، ہر محکمہ اپنا فوکل پرسن مقرر کرے اور تفصیلات ڈپٹی کمشنر آفس کے کنٹرول روم میں جمع کرائی جائیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ضلع کے نجی کشتی مالکان کی فہرست مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ ہنگامی حالات میں ان سے جلد رابطہ کیا جا سکے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سکھر کے پاس 19 کشتیاں، 2800 لائف جیکٹس اور دیگر ضروری سامان موجود ہے۔ ریسکیو 1122 کے ایمرجنسی آفیسر نے اجلاس کو بتایا کہ چار کشتیاں اور 50 لائف جیکٹس دستیاب ہیں جبکہ تمام عملے کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر سکھر نادر شہزاد خان نے ڈی ایچ او سکھر کو ہدایت کی کہ ممکنہ سیلاب کے دوران مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ لگائے جائیں اور ان میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ادویات کی مناسب فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

ڈپٹی کمشنر سکھر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مختار کاروں کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے سٹاف سمیت اپنے اضلاع میں ہائی الرٹ رہیں اور کچی آبادیوں سے لوگوں کو بحفاظت منتقل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات