بیدل مسرور نے اپنے کام ذریعے خود کو منوایا،صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ

بیدل مسرور کی زندگی شاعری، گیت نگاری اور فنی خدمات پر محیط ہے، مقررین کا تقریب میں اظہارِ خیال آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی لوک ورثہ کمیٹی کے زیر اہتمام نامور پروڈیوسر ، مصنف ، شاعر ، موسیقار و گیت نگار ’’بیدل مسرور کے ساتھ ایک شام‘‘ کا انعقاد

ہفتہ 30 اگست 2025 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی لوک ورثہ کمیٹی کے زیر اہتمام نامور پروڈیوسر ، مصنف ، شاعر ، موسیقار و گیت نگار ’’بیدل مسرور کے ساتھ ایک شام‘‘ کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیاگیا جس میں مہتاب اکبر راشدی، بینا مسرور، اے ڈی بلوچ، ڈاکٹر دل سومرو، اور نصیر مرزا سمیت دیگر مقررین نے اظہارِ خیال کیا جبکہ نرودھا مالنی اور سندھیا سومرو کی بہترین گلوکاری نے تقریب کو چار چاند لگا دیے، اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ بیدل صاحب کا بہت سارا کام ہے، انہوں نے اپنے کام کے ذریعے خود کو منوایا، آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی فن کاروں کو ایک زمانے سے ٹریبیوٹ پیش کرتے آرہا ہے، اس سے آرٹس کونسل کا قد بڑھتا ہے ، بیدل مسرور رنگ و نسل ، مذہب پر یقین نہیں رکھتے بلکہ سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ شاعری میں کچا پکا مصرعہ لکھیں گے اور اسے موبائل فون میں محفوظ کرلیتے ہیں، سندھ کے ہزاروں دانشوروں کے پروگرام آرٹس کونسل میں ہوئے، جب میں یہاں آیا تھا تو صرف دس ممبر تھے ، اب ان کی تعداد ہزاروں میں ہے، میں بہترین خدمات کے اعتراف میں بیدل مسرور کو سلام پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

مقررین نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ بیدل مسرور کی زندگی شاعری، گیت نگاری اور فنی خدمات پر محیط ہے، موسیقی اور شاعری میں ان کا بڑا نام ہے، ان کی خدمات نوجوان نسل کے لیے مشعلِ راہ ہے، بیدل مسرور نے اتنی شاندار تقریب منعقد کر پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ اور ڈاکٹر ایوب شیخ کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے بیدل مسرور کو گلدستہ اور اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ آخر میں نرودھا مالنی اور سندھیا سومرو کی مدھر آواز نے محفل کو عروج بخشا انہوں نے بیدل مسرور کے تخلیق کردہ گیتوں کو نئی زندگی دی۔ جس پر ہال میں بیٹھے لوگوں نے بہت پسند کیا اور تالیاں بجا کر خوب داد دی۔