دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل سید علی گیلانی کی چوتھی برسی منائیں گے

اتوار 31 اگست 2025 17:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2025ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یکم ستمبر کو قائد حریت سید علی گیلانی کی چوتھی برسی اس تجدید عہد کے ساتھ منارہے ہیں کہ بھارتی تسلط سے جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے ان کے مشن کو ہرصورت جاری رکھا جائے گا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی یکم ستمبر 2021کو سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر نظربندی کے دوران انتقال کرگئے جہاں وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے مسلسل نظر بند تھے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ شہید رہنما اور دیگر کشمیری شہدا ءکی فاتحہ خوانی کے لیے حیدر پورہ سرینگر میں ان کی قبر پر حاضری دیں۔ بیان میں آئمہ مساجداور خطیبوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مساجد میں عظیم قائد کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعائیں کریں۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی طرف عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ” ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے“ کا نعرہ سید علی گیلانی کا وژن ہے۔بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ کے علاقے منڈی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم از کم دو کشمیری نوجوانوں طارق شیخ اور ریاض احمد کو گرفتار کر لیا۔ قابض حکام نے دو کشمیریوں کی جائیدادیں کالے قان کے تحت ضبط کر لیں۔ضلع پونچھ میں پولیس نے محمد اعظم کی سات مرلہ اراضی ضبط کر لی جبکہ ضلع پلوامہ میں رتنی پورہ کے علاقے کھربٹ پورہ میں گلزار احمد ڈار کا دو منزلہ مکان ضبط کیا گیا۔

سرینگر جموں شاہراہ آج مسلسل چھٹے روز بھی بند رہنے کی وجہ سے وادی کشمیر کی معیشت مفلوج ہوکر رہ گئی ہے جس سے علاقے میں ادویات اور بچوں کی غذا سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ شدید بارشوں کی وجہ سے شاہراہ پر مٹی کے تودے گرنے سے وادی کشمیرکا باقی دنیا سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ پھلوں کے کاشتکاروں نے تشویش کااظہارکیا ہے کہ سڑک پر پھنسے کروڑوں روپے مالیت کے پھل خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

تاجروں نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بیرونی دنیا سے ملانے والے آزاد کشمیر کے متبادل راستے کھول دیں۔ مختلف سیاسی ، سماجی اورمذہبی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم ”متحدہ مجلس علماء“نے بڑھتی ہوئی مشکلات کے پیش نظر اشیائے ضروریہ کی قلت کا جائزہ لینے کے لیے جامع مسجد سرینگر میں ایک ہنگامی اجلاس بلایا۔ اجلاس میں خبردارکیاگیاکہ وادی کشمیر کا باقی دنیا سے رابطہ منقطع ہونے سے ایک بحران پیدا ہوا ہے جو حکومتی بے حسی کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔