
زین شاہ کی زیر صدارت’’ سندھ پبلک سروس کمیشن۔۔۔ میرٹ کا سوال‘‘ کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد
سندھ پبلک سروس کمیشن تحریری اور زبانی (وائیوا)امتحانات میں مکمل شفافیت کو یقینی بنائے،کانفرنس کے شرکاء کا مطالبہ
منگل 2 ستمبر 2025 20:35
(جاری ہے)
تیسری پارٹی کی جانچ اور شکایات کا ازالہ کے لییایک آزاد تھرڈ پارٹی سیٹ اپ کیا جائے جو امیدواروں کی اپیلیں اور شکایات سنے۔
تمام اپیلوں کے فیصلے اور عدالت میں زیر سماعت کیسز کے فیصلے ہونے تک کوئی بھی حتمی نتیجہ جاری نہ کیا جائے۔ سندھ پبلک سروس کمیشن کے تمام ممبران اپنے اثاثے عوام کے سامنے ظاہر کریں تاکہ مالی بے ضابطگیوں اور امید واروں کی خرید و فروخت کے الزامات کا سد باب ہو۔ زیر التوا عدالتی مقدمات کا جلد فیصلہ اور نئی بھرتیوں کے موقف پرعدالتوں میں زیر التوا تمام کیسز کا جلد فیصلہ کیا جائے۔ جب تک حتمی عدالتی فیصلے نہیں آتے۔ SST ASI اور دیگر نوٹیفکیشنز معطل رکھے جائیں۔حکومت سندھ کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن میں سیاسی اثر ورسوخ کو بند کیا جائے۔ کمیشن کے چیئر مین، میمبران اور دیگر افسران کی سلیکشن اہلیت کی بنیاد پر کی جائے۔ اب تک کی گئی کرپشن اور فیور ٹیزم کو بے نقاب کر کے ملوث اہلکاروں کو سزائیں دی جائیں۔ سید زین شاہ نے صدراتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سوسائٹی تباہ ہو رہی ہے۔ اب یہاں پر طاقت ہی حق ہے اور ہم سب غلام ہیں۔ کرپشن کو لاگو کرنے اور اداروں کو سندھ میں تباہ کرنے میں مسلط پیپلز پارٹی کا ہاتھ ہے۔ یہاں پر میرٹ پر ایف آئی آر درج نہیں ہوتی۔ سندھ پبلک سروس کمیشن کی سب سے بڑی تباہی پیپلز پارٹی کی حکومت نے کی ہے۔ سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیرمین کو اشتہار کے ذریعے مقرر کیا جائے۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ان کے اتحادیوں نے ایس آئی ایف سی کے ذریعے سندھ کی زمینیں لکھ کر دے دی ہیں۔ 18 ویں ترمیم تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔ ملک میں آئینی اور جوڈیشیل مارشل لا لگا دیا گیا ہے۔ پنجاب میں اپوزیشن کے جلسوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ہم تحریک تحفظ آئین پاکستان میں ہیں جس میں ہمارا مشترکہ اعلامیہ ہے کہ اداروں کو اپنی حدود میں چلایا جائے، ایس آئی ایف سی کو ختم کیا جائے۔ تجزیہ نگار مظہر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہ اگر آپ نے سوسائٹی سے میرٹ کے کلچر کو تباہ کر دیا تو آپ نے سب کچھ تباہی کر دیا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن میں پبلک سروس نکال کر کمیشن کو فروغ دیا گیا جس نے سوسائٹی کو ڈی پولیٹیسائز کیا۔ اہل لوگوں پر نااہل لوگوں مسلط کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت چیزیں بہتر کر سکتی تھی۔ میریٹ پر بھیٹے ہوئے لوگ کرپٹ ہوں تو معاشرے کا کیا حال ہو گا۔ راتوں رات پولیس آرڈر 2002 ختم کر کے سندھ میں 1860 کا آرڈر لوگو کیا گیا۔ 2002 پولیس آرڈر میں میریٹ تھا۔ آج اس ملک میں جو سسٹم لاگو ہے اس کو ہر سسٹم کہا جا سکتا ہے سوائے جمہوریت کے۔ بڑی جماعتوں سے جو امیدیں تھی وہ ختم ہو رہی ہیں۔ ایم آر ڈی کی جو سب سے بڑی تحریک تھی وہ تمغہ جمہوریت پر ختم ہوئی۔ اگر آپ پروفیسر اور ٹیچر کو میرٹ پر نہیں لائیں گے تو شاگرد آگے جا کر کہا بنے گا۔ اج میرٹ نہ ہونے کا نقصان سندھ کو ہو رہا ہے۔ ہم نے سندھ میں تعلیمی ادارے نہیں بنائے۔ سندھ میں سرکاری اسپتالوں میں دوائی تک نہیں ہے۔ اس کلچر کے خلاف سوشل مومنٹ ی ضرورت ہے۔ سندھ میں پڑھنے والے شاگردوں کو سیاسی شعور کی ضرورت ہے۔ اٹھارویں ترمیم ناکام ہوتی جا رہی ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبہ بتائے کہ اس کا سندھ کو کیا فائدہ ہوا۔ سندھ کو صرف میرٹ کی بچا سکتا ہے۔ شاگردوں کو مریت کے فوائد تو بتائیں جا رہے ہیں لیکن جمہوریت کے فوائد نہیں بتائے جا رہے۔ تعلیم کے بغیر ہم اگے نہیں بڑھ سکتے۔ بیرسٹر صلاح الدین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن ریسورس ترقی کی بنیاد ہے۔ نینشل ریسورس پر ہم پرزور آواز تو اٹھاتے ہیں لیکن ہیومن ریسورس پر آواز نہیں اٹھائی جائی۔ افسوس ہے کہ یہاں پر بچوں کا مستقبل بیچ دیا گیا ہے۔ سندھ پبلک سروس کمیشن تباہ ہو چکا ہے۔ ہر سال سندھ پبلک سروس کمیشن کے خلاف ہر سال عدالتوں میں درخواستیں دائر کی جاتی ہیں۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد جو عدالتوں کا حال ہے وہی سندھ پبلک سروس کمیشن کا بھی یہ ہی حال ہے۔ صحافی امداد سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کے کرپشن کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں جن کی بنیاد پر جو بھی عدالت جانا چاہیں ہم اس کو فراہم کر سکتے ہیں۔ پروفیسر ریاض شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جو حالت ہے کہ کوئی بھی ایماندار آدمی نوکری نہیں کر سکتا۔ ملک میں جب تک کالونیل اسٹرکچر نہیں ختم ہو گا تب تک لوگوں کو انصاف نہیں ملے گا۔ پروفیسر توصیف احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد اور خودمختار کمیشن بنایا جائے۔ایچ آر سی پی کی رہنما سادیہ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تعلیم کا نظام برابر ہونا چاہیے۔ صحافی ڈاکٹر علی احمد رند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن میں بدعنوانی، کرپشن اتفاق نہیں ہے سندھ حکومت کو ادارے تباہ کرنے کا ٹھیکہ دے دیا گیا ہے۔ متاثرہ شاگرد باک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن میں ناہل لوگوں کر بھرتی کیا گیا پے، شاگردوں کو تذلیل کیا جا رہا ہے۔ کانفرنس سے عارف نیاز آرائیں، ایڈوکیٹ حق نواز تالپر، واجد گچی و دیگر نے خطاب کیامزید اہم خبریں
-
حکومت کا پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ، ڈیزل مہنگا کر دیا
-
سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
-
وزیراعلیٰ مریم نواز کا الیکٹرک بس میں خواتین، بزرگوں اورطلباء کیلئے فری سفر کا اعلان
-
ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
-
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
-
پنجاب میں سیلاب متاثرین کو ریلیف دینا تو دور کی بات اعلان بھی نہیں کیا گیا
-
امریکہ نے پاکستان میں ہمیشہ مارشل لاؤں اور غیرجمہوری قوتوں سپورٹ کیا
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان کے آبائی شہر میانوالی میں الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا
-
وفاقی حکومت دہشتگردی کیخلاف غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز اچانک عہدے سے فارغ
-
پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت
-
پنجاب میں ذخیرہ اندوزوں سے 2 لاکھ 79 ہزار 132 میٹرک ٹن گندم برآمد کرلی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.